امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کل (جمعرات) کا دن اہم ہے، آگے بڑھنے کا اعلان کریں گے۔ دھرنا کی کامیابی بڑی تحریک کا نقطہئ آغاز ہو گا، آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ، تنخواہ داروں پر ٹیکسز اور بجلی کے بلوں میں کمی بنیادی مطالبات ہیں۔ حکمران اشرافیہ بڑی بلٹ پروف گاڑیاں چھوڑ کر چھوٹی گاڑیوں کا استعمال کرے، انھیں جان کا خطرہ ہے تو عوام بھی غیر محفوظ ہیں، چھوٹی گاڑیاں استعمال کریں گے تو انھیں اس حقیقت کا اندازہ ہو گا، سندھ میں کچے اور پکے ڈاکوؤں کا راج ہے۔ 14اگست پورے عزم کے ساتھ منائیں گے، حق دو تحریک کو پورے ملک میں منظم کیا جائے گا، بلوچوں، پشتونوں، پنجابیوں، سندھیوں سمیت سب کو ایک لڑی میں پروئیں گے، ملک میں ہرادارے کو اپنی آئینی حدود میں کام کرنا ہو گا، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، جلسے جلوس ہر پارٹی کا حق ہے۔ قادیانیوں کے مسئلے پر چیف جسٹس کو خط لکھوں گا، اسلام اور آئین سے متصادم فیصلہ تسلیم نہیں کرتے، عدالت عظمیٰ فیصلے پر نظرثانی کرے، فیصلہ کی آڑ میں کسی کو انارکی پھیلانے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دھرنے کے 13ویں روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے دھرنے میں شریک افراد کی استقامت اور یکسوئی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ پوری قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں، دھرنے میں جماعت اسلامی کی مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت، کشمیری حریت قیادت، مزدور رہنماؤں سمیت عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں سیاسی پارٹیوں میں سے کسی کوبھی عوام کی فکر نہیں، حکومتی پارٹیاں لوٹ مار میں مصروف، اپوزیشن جماعتوں کو اپنی اپنی پڑی ہے، صرف جماعت اسلامی عوام کے لیے آواز اٹھا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 77برسوں سے فیملی انٹرپرائز ملک پر قابض ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمران اشرافیہ کبھی بوٹ پالش کر کے تو کبھی فارم 47کے سہارے عوام پر مسلط ہو جاتی ہے، ان لوگوں سے جان چھڑائیں گے، دھرنا انقلاب کی نوید ہے۔ ملک میں مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں گے، خواتین کو حق، عوام کو مہنگائی، بے روزگاری کے عذاب سے چھٹکارا دلائیں گے، جاگیردارانہ سماج میں لوگوں کو حقوق حاصل نہیں، جاگیریں انگریزوں کی عطا کردہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز جماعت اسلامی کی قومی تحریک کا اہم ایجنڈا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ہم نے تصادم کا راستہ اختیار نہیں کیا، ہم پرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج دھرنے میں بڑی تعداد میں مزدور موجود ہیں۔ انھوں نے کہ محدود طبقے نے قوم کے نوجوانوں کو مایوس کیا ہے، ہم نے عوام کو مایوس نہیں ہونے دینا، ہم پورے پاکستان کے لیے امید کا پیغام ہیں۔ دھرنے کے شرکا پورے ملک میں جماعت اسلامی کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔
دھرنے میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم،نائب امراڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹر عطا الرحمن،ڈپٹی سیکرٹریزاظہر اقبال حسن،شیخ عثمان فاروق،ممتاز حسین سہتو،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم،امیر ضلع اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، کشمیری حریت رہنما عبدالرشید ترابی، این ایل ایف کے صدر شمس الرحمن سواتی، امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی و دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ دریں اثنا جماعت اسلامی کی مذاکراتی کمیٹی جس کے کنوینئر لیاقت بلوچ اور ممبران میں امیر العظیم، ڈاکٹر سید فراست علی شاہ، نصر اللہ رندھا شامل نے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات بھی کیے۔
جاری کردہ
شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان