سپریم کورٹ /صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس کی سماعت جون تک ملتوی اسد طور، ابصار عالم اور مطیع اللہ جان پر تشدد اور اغوا کے کیس میں پولیس کی تفتیش کو غیر تسلی بخش قرار

صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف کیس

صحافی مطیع اللہ جان اغوا کیس میں آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی عدالت میں پیش

آئی جی صاحب کیا کر رہی ہے آپکی پولیس؟چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا آئی جی اسلام آباد سے استفسار

سر ہمیں کچھ وقت دے دیں میں خود اس کیس کو دیکھوں گا،آئی جی اسلام آباد

کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں،آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی

اچھا آپ ہمیں سکھا رہے ہیں کہ کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

کل میڈیا میں ہیڈلائن ہوگی کہ آئی جی اسلام آباد نے کہہ دیا کوئی قانون سے بالاتر نہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

اسلام آباد پولیس کو کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پڑھائیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

کینیڈا کو دیکھیں کیسے انھوں نے دوسرے ملک کے باشندوں کیخلاف تحقیقات کیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

ہم لوگ اور ہمارے صحافی بہت خوش ہوئے کہ کسی اور ملک کیخلاف کینیڈا نے تحقیقات کیں، چیف جسٹس

مگر یہاں اسلام آباد پولیس کو خود سیکیورٹی چاہیے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

ایک ایس ایس پی کیساتھ گارڈز ہوتے ہیں جیسے انکو کسی سے خطرہ ہے،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

جو پولیس کبھی ہماری حفاظت کرتی تھی اب انکی حفاظت کی جاتی ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

ایک پولیس افسر کے گرد پوری نفری گھوم رہی ہوتی ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

اغوا کے وقت میں نے موبائل پھینکا تھا جو پولیس لے گئی تھی،صحافی مطیع اللہ

پولیس نے میرا موبائل واپس نہیں کیا،صحافی مطیع اللہ جان

میرے موبائل بھی لے لیے گئے تھے جو آج تک واپس نہیں ہوئے،اسد طور

مجھ پر حملہ ہوا تو وہ لوگ موبائل پر بات کر رہے تھے مگر جیو فینسنگ نہیں کی گئی،اسد طور

مطیع اللہ جان کا موبائل حملہ آور ساتھ لے گئے تھے، تفتیشی افسر

یہ تو آسان تھا اگر موبائلز کا ڈیٹا نکال لیا جاتا تو ملزمان پکڑے جاتے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

پولیس کو شاید ڈر تھا کہ موبائل کسی ایسی جگہ نہ ہو جن کیخلاف کاروائی نہیں ہوتی،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

لگتا ہے اب پولیس والوں کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو کہنا پڑے گا،چیف جسٹس

جیسے پولیس جے آئی ٹی بنا لیتی ہے ہم پولیس کیخلاف جے آئی ٹی بنا لیتے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

پولیس والے عدالت آکر سر سر کہہ کر مکھن لگاتے ہیں اور چلے جاتے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

مجھے اسلام آباد کا چارج سنبھالے تھوڑا وقت ہوا ہے میں خود ان کیسز کی نگرانی کروں گا،آئی جی اسلام آباد

کاروائی ہوگی یا اوپر سے آرڈر آجائے گا،چیف جسٹس کا آئی جی اسلام آباد سے مکالمہ

مطیع اللہ جان کے اغوا کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم تبدیل ہوگی یا نہیں؟ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئی جی اسلام آباد کی مطیع اللہ جان اغوا کیس میں تفتیشی افسران تبدیل کرنے کی یقین دہانی

تفتیشی افسران تبدیل کر کے خود صحافیوں پر حملوں کے مقدمات دیکھوں گا،آئی جی اسلام آباد صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف کیس کی سماعت جون تک ملتوی اسد طور، ابصار عالم اور مطیع اللہ جان پر تشدد اور اغوا کے کیس میں پولیس کی تفتیش کو غیر تسلی بخش قرار

صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف کیس

صحافی مطیع اللہ جان اغوا کیس میں آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی عدالت میں پیش

آئی جی صاحب کیا کر رہی ہے آپکی پولیس؟چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا آئی جی اسلام آباد سے استفسار

سر ہمیں کچھ وقت دے دیں میں خود اس کیس کو دیکھوں گا،آئی جی اسلام آباد

کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں،آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی

اچھا آپ ہمیں سکھا رہے ہیں کہ کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

کل میڈیا میں ہیڈلائن ہوگی کہ آئی جی اسلام آباد نے کہہ دیا کوئی قانون سے بالاتر نہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

اسلام آباد پولیس کو کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ پڑھائیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

کینیڈا کو دیکھیں کیسے انھوں نے دوسرے ملک کے باشندوں کیخلاف تحقیقات کیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

ہم لوگ اور ہمارے صحافی بہت خوش ہوئے کہ کسی اور ملک کیخلاف کینیڈا نے تحقیقات کیں، چیف جسٹس

مگر یہاں اسلام آباد پولیس کو خود سیکیورٹی چاہیے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

ایک ایس ایس پی کیساتھ گارڈز ہوتے ہیں جیسے انکو کسی سے خطرہ ہے،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

جو پولیس کبھی ہماری حفاظت کرتی تھی اب انکی حفاظت کی جاتی ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

ایک پولیس افسر کے گرد پوری نفری گھوم رہی ہوتی ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

اغوا کے وقت میں نے موبائل پھینکا تھا جو پولیس لے گئی تھی،صحافی مطیع اللہ

پولیس نے میرا موبائل واپس نہیں کیا،صحافی مطیع اللہ جان

میرے موبائل بھی لے لیے گئے تھے جو آج تک واپس نہیں ہوئے،اسد طور

مجھ پر حملہ ہوا تو وہ لوگ موبائل پر بات کر رہے تھے مگر جیو فینسنگ نہیں کی گئی،اسد طور

مطیع اللہ جان کا موبائل حملہ آور ساتھ لے گئے تھے، تفتیشی افسر

یہ تو آسان تھا اگر موبائلز کا ڈیٹا نکال لیا جاتا تو ملزمان پکڑے جاتے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

پولیس کو شاید ڈر تھا کہ موبائل کسی ایسی جگہ نہ ہو جن کیخلاف کاروائی نہیں ہوتی،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

لگتا ہے اب پولیس والوں کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو کہنا پڑے گا،چیف جسٹس

جیسے پولیس جے آئی ٹی بنا لیتی ہے ہم پولیس کیخلاف جے آئی ٹی بنا لیتے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

پولیس والے عدالت آکر سر سر کہہ کر مکھن لگاتے ہیں اور چلے جاتے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

مجھے اسلام آباد کا چارج سنبھالے تھوڑا وقت ہوا ہے میں خود ان کیسز کی نگرانی کروں گا،آئی جی اسلام آباد

کاروائی ہوگی یا اوپر سے آرڈر آجائے گا،چیف جسٹس کا آئی جی اسلام آباد سے مکالمہ

مطیع اللہ جان کے اغوا کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم تبدیل ہوگی یا نہیں؟ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئی جی اسلام آباد کی مطیع اللہ جان اغوا کیس میں تفتیشی افسران تبدیل کرنے کی یقین دہانی

تفتیشی افسران تبدیل کر کے خود صحافیوں پر حملوں کے مقدمات دیکھوں گا،آئی جی اسلام آباد