ہم میرٹس پر کیس سن رہے ہیں ، چیف جسٹس عامر فاروق
ہم نے بہت سی چیزیں آبزرور کی ہیں ، چیف جسٹس عامر فاروق
ہم نے گواہان کے بیانات آپ سے ہی اس لیے پڑھوائے ، چیف جسٹس عامر فاروق
جب ہم کہتے تھے کہ کورٹ آرڈر کے بعد ہم کام نہیں کریں گے تو جج صاحب یہ چیز آرڈر میں نہیں لکھواتے تھے،
بیرسٹر سلمان صفدر
سائفر کیس میں میرٹ پر کچھ چیزوں کو سن چکے ہیں، باقی بھی سن لیتے ہیں، عدالت
بیرسٹر سلمان صفدر نے میرٹس پر دلائل کا آغاز کردیا
شمعون قیصر اس کیس کے تیسرے گواہ ہے مجھے انکا بیان پڑھنے دیں ، وکیل سلمان صفدر
عدالتی معاونت کے لیے کچھ چیزیں دونوں طرف سے مانگی گئی تھیں، چیف جسٹس
بیرسٹر سلمان صفدر وزارتِ خارجہ کے تیسرے گواہ شمعون قیصر کا بیان عدالت کو پڑھ کر سنا رہے ہیں
میں وزارت خارجہ کے تینوں گواہوں کے بیانات کی سمری عدالت میں پیش کرنا چاہتا ہوں ، بیرسٹر سلمان صفدر
وزارت خارجہ میں سائفر جہاں موجود ہوتا وہاں کوئی بھی نہیں جا سکتا ، بیرسٹر سلمان صفدر
الزام یہ ہے نہیں کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی ممنوع جگہ پر گئے ہیں ، بیرسٹر سلمان صفدر
کوڈڈ فارم موفا کے کمپیوٹر میں موجود رہی، بیرسٹر سلمان صفدر
سکیورٹی سسٹم کیسے کمپرومائز ہوتا ہے یہ نہیں بتا پائے ابھی تک ، بیرسٹر سلمان صفدر
اکتوبر 2022 کو ایف آئی اے حرکت میں آتی ہے، بیرسٹر سلمان صفدر
پہلا نوٹس آتا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے سائفر کی کاپی واپس نہیں کی، بیرسٹر سلمان صفدر
15 اگست 2023 کو اس کیس کی ایف آئی آر سامنے آتی ہے ، بیرسٹر سلمان صفدر
17 ماہ بس ایک بات پر چلتے رہے کہ کاپی کہاں ہے، بیرسٹر سلمان صفدر
27 ستمبر 2023 کو ایک ڈاکومنٹ سامنے آتا ہے جس کے مطابق سائفر کی کاپیاں 9 جگہ گیا، بیرسٹر سلمان صفدر
ادھر کہا جا رہا ہے کہ سائفر کی پانچ کاپیاں ہوتی ہیں ، بیرسٹر سلمان صفدر
ایف آئی آر کے بعد ساری کاپیاں واپس آئی ہیں مگر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ، بیرسٹر سلمان صفدر
باقی 8 لوگوں کے خلاف کوئی سنگل انکوائری بتا دیں جو کی ہو، بیرسٹر سلمان صفدر
جو ڈاکومنٹس کیس کا ریکارڈ اس میں یہ ڈاکومنٹ موجود ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
پہلے ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا بعد میں یہ ڈاکومنٹ واپس لے لیا گیا تھا ، بیرسٹر سلمان صفدر
واپس کرنے کا ٹائم پیریڈ کیا ہوتا ہے ، میاں گل حسن اورنگزیب
ایک سال کا وقت ہوتا ہے اس دوران واپس کرنی ہوتی ہے، بیرسٹر سلمان صفدر
ایک کاپی ایف آئی آر سے پہلے واپس آچکی تھی مگر باقی ایف آئی آر کے بعد دی گئیں ، بیرسٹر سلمان صفدر