سینیٹر فیصل جاوید خان کی بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی دائر درخواست پر سماعت
وکلاء اور سیاسی معاونین کی فہرست 26 فروری کے حکم نامے کیساتھ منسلک کرکے جیل انتظامیہ کے سامنے رکھیں، عدالت کا درخواست گزار کو حکم
اگر سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتے تو ان پر 25 ہزار روپے فی درخواست جرمانہ عائد کیا جائے گا، عدالت
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے فیصل جاوید کی درخواست پر سماعت کی
درخواست گزار وکیل شیراز احمد رانجھا عدالت کے روبرو پیش ہوئے
عدالتی احکامات پر ڈپٹی اور اسسٹنٹ سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت میں پیش
26 فروری کو اس عدالت نے سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بانی پی ٹی آئی سے وکلاء اور سیاسی معاونین کی ملاقات کرانے کے احکامات دیئے تھے، وکیل
سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے مسلسل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، وکیل
عدالت سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی کیخلاف 26 فروری کے احکامات نہ ماننے پر توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کرے، وکیل شیراز احمد رانجھا
عدالت نے فیصل جاوید خان کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی
الیکشن کمیشن میں سینیٹ کےعام انتخابات 3اپریل کو کرانے کی تجویز پر غور
سینیٹ کی48نشستوں پر عام انتخابات 3اپریل کرائے جانے کا امکان،ذرائع
الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے عام انتخابات کا شیڈول تیار کرلیا،ذرائع
سینیٹ کے انتخابات کیلئے پولنگ3اپریل کو قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی
3 اپریل کو سندھ،پنجاب سے بارہ،بارہ جبکہ اسلام آباد کے دو سینیٹرز کاانتخاب ہوگا
خیبر پختوانخواہ اور بلوچستان سے گیارہ،گیارہ نئے سینیٹرز منتخب ہوں گے
سینیٹ کے52سینیٹرز11مارچ کو اپنی مدت پوری کرکے ریٹائرہوجائیں گے
پنجاب،سندھ کے 12،12جبکہ سابقہ فاٹا کے4سینیٹرز ریٹائرڈ ہوجائیں گے
خیبرپختوانخواہ وبلوچستان کے 11،11جبکہ اسلام آباد کے2 سینیٹرز مدت پوری کر جائیں گے
25ویں آئینی ترمیم کے تحت سابقہ فاٹا کے چار سینیٹ نشستوں پر دوبارہ انتخاب نہیں ہوگا
[ چئیرمین سینیٹ کا عہدہ متنازعہ ہو گیا
چئیرمین سینیٹ صدر کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے
چئیرمین سینیٹ صوبائی اسمبلی بلوچستان کی نشست پر کامیاب ہوئے ہیں
چئیرمین سینیٹ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کے نوٹیفیکیشن جاری ہو چکے
ووٹرز کے لئے اسمبلی ممبر کے طور پر حلف لینا ضروری ہے
چئیرمین سینیٹ صوبائی اسمبلی کے ممبر کے طور پر حلف نہیں لیا
صادق سنجرانی صوبائی اسمبلی کی نشست پر سولہ فروری کو کامیاب قرار پائے
صادق سنجرانی 16فروری کے بعد سینیٹ کے ممبر نہیں رہے،آئینی ماہرین
سولہ فروری کے بعد ان کی سینیٹ میں سرگرمیاں غیر قانونی ہیں ،آئینی ماہرین
سینیٹ کی ذمہ داریاں ڈپٹی چئیرمین نبھا سکتے ہیں ،ذرائع
راولپنڈی
جی ٹی روڈ پر ڈکیتی کی کوشش ناکام
ڈکیتی کی کوشش پر ٹیکسی ڈرائیور نے ڈاکووں پر فائرنگ کر دی
فائرنگ سے دو ڈاکو شدید زخمی ہوگیے،ذرائع
زخمیوں کی شناخت سلیمان اور سہیل کے نام سے ہوئی
ملزمان نے نجی ٹیکسی سروس کے ڈرائیور سے موبائل چھیننے کی کوشش کی
دونوں ذخمی افراد کو بینظیر بھٹوہسپتال شفٹ کر دیا گیا ہے۔
[ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد کی گزشتہ شب ملاقات
پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شامل
وفد کی وزیراعظم کو وزارتِ عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار
آصف علی زرداری نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی و خوشحالی کیلئے حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی
خدائے بزرگ و برتر اور عوام کا تہہِ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے پاکستان کی خدمت کیلئے ایک مرتبہ پھر سے موقع دیا. وزیرِ اعظم.
خادم پاکستان منتخب کرنے کیلئے ایوان میں اپنی اتحادی جماعتوں کے اعتماد پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں. وزیرِ اعظم.
خدا کے کرم اور اپنی محنت سے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے دن رات کام کرنے کیلئے پر عزم ہیں. وزیرِ اعظم.
ملاقات میں سینیٹر اسحاق ڈار، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور سابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی بھی موجود تھے۔
[
گلگت بلتستان میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری
شدید بارشوں اور برفباری کے باعث گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودوں کے گرنے کا سلسلہ جاری ہے
ایف ڈبلیو او(FWO) کے دستوں نے خنجراب، چین سے سوست بندرگاہ جانے والے تجارتی قافلے کو بحفاظت ریسکیو کر لیا
تجارتی قافلہ کوکسل کے قریب 2 سے 3مارچ کی رات کو برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈ نگ کے دوران پھنس گیا تھا
ایف ڈبلیو او(FWO) کے دستوں کی جانب سے برفانی تودے کو ہٹا کر غیر ملکیوں سمیت مسافروں کو طبی امداد اور کھانا بھی فراہم کیا گیا
ایف ڈبلیو او(FWO) کے دستوں نے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ قراقرم ہائی وے (KKH) اور جگلوٹ اسکردو روڈ کو بھی کلیئر کر دیا ہے
دونوں سڑکوں سے ملبہ ہٹانے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا
[
پی پی 7 زیارت جے یو آئی کے خلیل الرحمٰن کی گیارہ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت،سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کردی، عدالت نے کہا جب تک الیکشن کمیشن کا کوئی غیر قانونی یا غیر آئینی عمل نہیں بتائیں گے ہم مداخلت نہیں کریں گے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا گیارہ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کے بعد ن لیگ کے نور محمد 2888 ووٹوں سے کامیاب ہوئے ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں آئین کی کہاں خلاف ورزی ہوئی ؟درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا الیکشن کمیشن نے انکوائری نہیں کی، چیف جسٹس نے کہا اگر نتائج سے کوئی مسئلہ ہے تو متعلقہ فورم پر جائیں، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن میں کوئی دھاندلی ہوئی ہے؟ وکیل نے جواب دیا جی الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا اگر دھاندلی ہوئی ہے تو متعلقہ فورم پر اپنا مقدمہ ثابت کریں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آئین بڑا واضح ہے،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اسکا احترام کریں،آئین و قانون کی خلاف ورزی نہ ہو تو ہم مداخلت نہیں کریں گے، عدالت نے درخواست خارج کردی۔
[
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کی توہین عدالت میں سزا کیخلاف اپیل پر سماعت کرنے والا اسلام آباد ہائیکورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن، ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر اور ایس ایچ او مارگلہ کی توہین عدالت میں سزا کیخلاف اپیل پر سماعت کی۔ دوران سماعت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایچ او مارگلہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی کمشنر کے وکیل راجہ رضوان عباسی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ایک جج نے کیس سننے سے معذرت کرلی ہے جس پر راجہ رضوان عباسی نے استدعا کی کہ عدالت نئے بینچ کے سامنے کیس سماعت کیلئے کل ہی مقرر کردے۔ عدالت ہمارے اعتراضات بھی ختم کردے کیونکہ ہم نے سنگل بینچ کی جانب سے دیئے گئے اصل فیصلے کی کاپی درخواست کیساتھ منسلک کردی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کل تو نہیں لیکن اس کے بعد آپ کا کیس سماعت کیلئے مقرر ہو جائے گا۔ کل تک آپ دیگر اعتراضات بھی دور کرلیں۔ اپیل پر سماعت کیلئے نیا بینچ تشکیل دے دیا جائے گا۔
انسداد دہشتگردی عدالت سے سزائیں پانے والے مجرمان کو رعائتیں نہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت،سپریم کورٹ نے تمام مقدمات کو یکجا کرکے لارجر بینچ کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت کردی
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،وکیل کے پی کے نے کہا ان مقدمات میں تمام مجرمانہ کو دہشتگردی کی دفعات کے تحت سزائیں ہوئیں ہیں، سپریم کورٹ میں اسی نوعیت کے دیگر 9 مقدمات بھی زیر التواء ہیں، قیدیوں کے حوالے سے پنجاب اور کے پی کے رولز علیحدہ ہیں، پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا معاملے پر مختلف ہائیکورٹس نے مختلف فیصلے دئیے ہیں،اصل سوال یہ ہے کہ قانون کب سے لاگو ہوگا؟لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ سزا کی تاریخ کا تعین مقدمہ کی تاریخ سے ہوگا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا جب جرم ہوتا ہے مجرم گرفت میں آتا ہے، وکیل پنجاب حکومت نے کہا قانون 2001 میں بنا لیکن نوٹیفیکیشن 2006 میں جاری ہوا،2006 تک رعائیتیں تمام مجرمان کو دی گئیں، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے 2001 سے 2006 تک دی گئیں رعایتیں برخلاف قانون دی گئیں، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا آئین و بنیادی حقوق کے برخلاف نہ ہو تو میں ہمیشہ قانون کے حق میں فیصلہ دیتا ہوں، قانون بنانے والوں نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے ملزمان رعائیت کے حقدار نہیں، عدالت نےتمام مقدمات کو یکجا کرکے لارجر بینچ کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت کردی اور کہا کیس کو آئندہ جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔
[
سپریم کورٹ، ماتحت عدلیہ کو پنشن میں الاونسز شامل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی
سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، معاملہ لارجر بینچ کی تشکیل کے لئے بھجوا دیا
لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں قوانین کا درست جائزہ نہیں لیا، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب
کیس کی سماعت عید کے بعد دوبارہ ہوگی
لاہور ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی نے 2012 میں نوٹیفیکیشن کے زریعے ججز کی پنشن میں الاونسز کو شامل کرنے کا نوٹیفیکیشن کیا تھا
پنجاب حکومت نے اپنے خط میں نوٹیفیکیشن جاری کرنے پر اعتراض عائد کیا تھا
پنجاب حکومت کے خط کو ماتحت عدلیہ کے ججز نے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا
ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ایڈمنسٹریشن کے نوٹیفیکیشن کو درست قرار دیا
پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی
[یکم جولائی سے نئی رضاکارانہ پنشن اسکیم لانے کی تیاریاں جاری
حکومت کا سرکاری ملازمین کو رضاکارانہ پنشن دینے کی تجویز پر غور
نئی اسکیم سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے تیار کی ہے
تمام نئی سرکاری بھرتیاں رضاکارانہ پنشن اسکیم کے تحت کیے جانے کا امکان ہے
تاہم پہلے سے بھرتی سرکاری ملازمین کو پنشن بجٹ سے ہی دی جائے گی ،ذرائع کے مطابق
وفاقی حکومت موجودہ سرکاری ملازمین کی رضامندی سے ان کو نئی اسکیم میں منتقل کرسکتی ہے،
ایس ای سی پی نے سرکاری اور نجی شعبے میں نئی اسکیم کا اطلاق کرنے کی تجویز دی
نجی شعبہ اس وقت ملازمین کو پراویڈنٹ فنڈ یا گریجویٹی کی سہولت فراہم کررہا ہے،
نجی شعبہ ملازمین کو صرف رضاکارانہ پنشن اسکیم دے کیونکہ پراویڈنٹ فنڈ یا گریجویٹی سےملازمین کو ریٹائرمنٹ پرمستقل آمدن کی سہولت نہیں ملتی،ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق
اسکیم کے تحت ملازمت کی تبدیلی کی صورت میں بھی پنشن سہولت جاری رہے گی،
اس وقت ملک میں 43 پنشن فنڈ کام کررہے ہیں جن میں 61 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے
خیبر پختوخوا حکومت نے سب سے پہلے 2 سال قبل پنشن فنڈ میں سرمایہ کاری کی
جہاں حکومتی ملازمین کے لیے 21 پنشن فنڈ کام کررہے ہیں
پنجاب حکومت بھی ملازمین کے لیے رضاکارانہ پنشن اسکیم شروع کرنے والی ہے
قومی بین الاقوامی معیشت
حکومت نے آئی ایم ایف کےپاس قرض کےنئےپروگرام میں جانے کا فیصلہ کرلیا، قرض کا نیا پروگرام آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر ملنے کا امکان ہے،
نئی حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس قرض کے نئے پروگرام میں جانے کا فیصلہ کرلیا ، وزارت خزانہ نے وزیراعظم کی ہدایات پر اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سےبات چیت کیلئےفوری رجوع کیا جائے گا، قرض کا نیا پروگرام 6 سے 8 ارب ڈالرز کا ہوسکتا ہے تاہم قرض کا نیا پروگرام آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر ملنے کا امکان ہے۔
منٹاج
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کیلئےشیڈول طےکیاجائےگا، آئی ایم ایف کےنئےپروگرام میں جاناناگزیر ہے، بڑھتے قرضے اور لئے گئے قرضوں کی ادائیگی بڑا چیلنج ہے۔ذرائع کے مطابق برآمدات میں اضافے،مقامی وسائل پیداکرنےتک آئی ایم ایف پروگرام میں رہناضروری ہے، توازن ادائیگی اور ذخائرمستحکم رکھنےکےلئےآئی ایم ایف پروگرام میں جاناہوگا۔حکومت کو بجلی،گیس کی قیمتوں میں اضافے کےمزید سخت فیصلےکرنا ہوں گے جبکہ بیرونی مالیاتی خطرات کامقابلہ کرنےکیلئے مارکیٹ ایکسچینج ریٹ اہم ہے۔معاشی اصلاحات پرپیش رفت اورسخت مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہوگی جبکہ خسارے کاشکار سرکاری اداروں میں اصلاحات درکارہیں ساتھ ہی ماحولیاتی تبدیلیوں کامقابلہ کرنے کےاقدامات کرنا ہوں گے۔
آئی ایم ایف کا موجود قرض پروگرام بھی مکمل کرنا ہوگا ،آئی ایم ایف کاقلیل مدتی قرض پروگرام اپریل میں ختم ہوگا، قلیل مدتی پروگرام کےتحت دوسراجائزہ مذاکرات ابھی ہوناباقی ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرے جائزہ مذاکرات رواں ماہ ہونےکا امکان ہے، موجودہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 1ارب20 کروڑڈالرز ملناباقی ہیں۔
۔قومی
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہءِ گوادر
وزیرِ اعظم نے دوران پرواز چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک سے گوادر اور جنوبی بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور جاری امدادی کاروائیوں پر بریفنگ لی.
وزیرِ اعظم کو ملک کے دیگر علاقوں میں نقصانات اور متاثرین کی مدد کیلئے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی.
جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کے ذریعے قدرتی آفات کے وقت سے پہلے تعین کے لئے نظام وضع کیا جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت.
متاثرہ مواصلاتی ڈھانچے کی بحالی اور نجی املاک کے نقصانات کے تفصیلی جائزے پر جلد رپورٹ پیش کی جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت.
حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کی مدد و بحالی کیلئے ایک جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے. وزیرِ اعظم کی ہدایت.
متاثرین کے ریسکیو و مدد میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے. وزیرِ اعظم
قومی
ماتحت عدلیہ کو پنشن میں الاونسز شامل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت،سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا اور معاملہ لارجر بینچ کی تشکیل کے لئے بھجوادیا
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں قوانین کا درست جائزہ نہیں لیا،سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا اور معاملہ لارجر بینچ کی تشکیل کے لئے بھجوادیا،کیس کی سماعت عید کے بعد دوبارہ ہوگی،لاہور ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریشن کمیٹی نے 2012 میں نوٹیفیکیشن کے زریعے ججز کی پنشن میں الاونسز کو شامل کرنے کا نوٹیفیکیشن کیا تھا،پنجاب حکومت نے اپنے خط میں نوٹیفیکیشن جاری کرنے پر اعتراض عائد کیا تھا،پنجاب حکومت کے خط کو ماتحت عدلیہ کے ججز نے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا،ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ایڈمنسٹریشن کے نوٹیفیکیشن کو درست قرار دیا،پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔