پی ٹی آئی اختلافات عروج پر پہنچ گئے، خیبر پختونخوا کے اہم ممبران اسمبلی بشراء بی بی اور علیمہ خان کے احکامات سے کشمکش کا شکار ۔ ایک ممبر قومی اسمبلی نے نیوز کو نام سامنے نہ لانے کی شرط پر بتایا کہ کا 10 ہزار ورکرز کو نکالنا ممکن نہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشراء نے علی امین کو واضح پیغام دے رکھی ہے کہ اس بار ناکامی کی صورت میں وزیراعلی شپ نہیں رہے گی۔ اینکرریڈ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ممبر قومی اسمبلی نے آج نیوز کو بتایا کہ بشراء بی بی اور علیمہ خان کے الگ الگ احکامات کی وجہ سے پارٹی منتخب ارکان اسمبلی کشمکش کے شکار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 10 ہزار ورکرز کو نکالنا ممکن نہیں بمشکل 500 بندے ارینج کر پاتا ہے اور 500 کارکنان کو کے جانے کے لئے 50 گاڑیاں ارینج کرنی پڑتی ہیں پھر جس طرح تصادم کی صورتحال ہے ایسے میں فیملیز لے جانے کی ہدایت عقلمندانہ فیصلہ نہیں۔ سوال کے جواب میں پارٹی زرائع کا کہنا تھا کہ علی امین بشراء بی بی کو اس پر بریف نہیں کرتے وہ بشراء بی بی کے ہاتھوں مجبور ہیں ۔۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ڈی چوک سے واپسی پر پارٹی میں علی امین کی پوزیشن خراب ہو چکی ہے۔ بشراء نے واضح دھمکی دے رکھی ہے کہ اب کی بار ڈیلور نہیں کیا تو سی ایم نہیں رہو گے