طالبہ مبینہ زیادتی؛ طلباء کا راولپنڈی میں احتجاج، نجی کالج پر پتھراؤ
راولپنڈی: لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے کھنہ پل کے قریب نجی کالج کیمپس پر پتھراؤ کیا جس سے عمارت اور کھڑی بسوں و گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
مشتمل مظاہرین نے کالج کی لائبریری سے اشیاء اٹھا کر ایکسپریس ہائی وے اسلام آباد کی حدود میں سروس روڈ پر ان کو آگ بھی لگا دی۔
طلباء نے احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مورگاہ جہلم روڈ اور گوجرخان جی ٹی روڈ پر بھی احتجاج کیا۔
احتجاج سے نمٹنے اور امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے راولپنڈی پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، ضلعی پولیس نے خصوصی سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے۔
مجموعی طور پر 1400 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تین ایس پیز، 9 ڈی ایس پیز، 23 ایس ایچ اوز سمیت دیگر فورس تعینات کی گئی ہے۔ نجی اسکول و کالج کی برانچوں سمیت سرکاری و نیم سرکاری یونیورسٹیز و کالجز پر بھی سیکیورٹی تعینات کی گئی۔
شہر و کینٹ سمیت گرد و نواح کے 15 سے زائد اہم چوراہوں کمیٹی چوک، لیاقت باغ، چاندی چوک، کچہری چوک، فیض آباد، پیرودھائی موڑ، پشاور روڈ اور مال روڈ وغیرہ پر پولیس پکٹس قائم کر دی گئیں۔ 10 میڑو بس اسٹیشن پر بھی پولیس ڈیوٹی تعینات کی گئی ہے۔
ایلیٹ فورس کے 5 سیکشنز سمیت پولیس کی 8 ٹیمیں ربڑ بلٹس گنز و ربڑ بلٹس، آنسو گیس شیلز اور اینٹی رائٹ آلات سے لیس کرکے اسٹینڈ بائی پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔