فیصل آباد میں 12 سالہ بچی کا نکاح خواں اور والدین گرفتار

وویمن ورچوئل پولیس اسٹیشن کی بروقت کارروائی 12 سالہ بچی کا نکاح خواں اور والدین گرفتار کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق والدین پیسوں کے لالچ میں کم عمر بچی کی غیر ملکی باشندے سے شادی کروا رہے تھے ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن پر محلے داروں کی جانب سے کال موصول ہوئی ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن نے فوری پولیس کو موقع پر بھجوایاپولیس نے فوری رسپانس کرتے ہوئے زبردستی کی شادی کو رکوایا پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والدین,نکاح خواں کو حراست میں لے لیا اور قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا

پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والدین، غیر ملکی باشندوں، اور نکاح خواں کو حراست میں لے لیا اور قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

رواں برس اپریل میں قائم کیے جانے والے ویرچول ویمن پولیس سٹیشن میں چند روز قبل فیصل آباد کے نواحی گاؤں سے ایک ٹیلیفون کال موصول ہوئی، جس میں ایک نابالغ لڑکی کا نکاح ایک غیر ملکی سے کیے جانے کی اطلاع دی گئی۔

سیف سٹی اتھارٹی کے ترجمان نے کو بتایا کہ ’ہمیں ون فائیو پر ایک کال موصول ہوئی، جس میں کال کرنے والے نے بتایا کہ ان کے محلے میں ایک 12، 13 سال کی لڑکی کا نکاح ایک غیر ملکی سے کروایا جا رہا ہے۔‘

ترجمان نے بتایا کہ وہ کال فوری طور پر ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن کو ٹرانسفر کی گئی، جہاں کال کرنے والے نے تفصیلات بتائیں کہ ان کے محلے میں ایک نکاح ہو رہا ہے، جس میں غیر ملکی باشندے بھی شامل ہیں، جن سے بچی کا نکاح کروایا جا رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق ’تھانے نے فوری طور پر پولیس نفری کو موقع پر بھجوایا، جہاں معلوم ہوا کہ کال کرنے والے کی اطلاع درست تھی۔  12 سالہ بچی کے والدین پیسوں کے لالچ میں کم عمر لڑکی کی غیر ملکی باشندے سے شادی کروا رہے تھے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے زبردستی کی شادی کو رکوا دیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والدین، غیر ملکی باشندوں، اور نکاح خواں کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

ترجمان نے ایک اور کیس کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’چند رو قبل ویرچوئل ویمن پولیس سٹیشن نے لڑکی کو ہراساں اور زیادتی کرنے والا ادھیڑ عمر ہاسٹل وارڈن کو گرفتار کروایا تھا۔

’ٹھوکر نیاز بیگ میں قائم ایک نجی ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبہ کو ادھیڑ عمر وارڈن نے ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی، لڑکی کے بھائی نے ون فائیو پر زیادتی کی کوشش اور ہراسگی کی شکایت درج کروائی۔

’وارڈن نے لڑکی کو کمرے میں اکیلے پا کر زیادتی اور ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔ لڑکی کے شور مچانے پر ملزم کمرے سے بھاگ گیا۔  ویرچوئل وویمن پولیس سٹیشن نے کیس کی حساسیت کے پیش نظر فوراً پولیس کو موقع پر روانہ کیا، جہاں ملزم کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔‘