اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کی گرفتار ظاہر کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا۔۔ عدالت نے ملزم کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ بھی منظور کر لیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی گرفتاری سامنے آنے کے بعد درخواست نمٹا دی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دئے کہ پولیس وردیوں میں لوگوں کو اغوا کررہی ہے ؟ لوگ مسنگ ہو جاتے ہیں اسٹیٹ کو کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ تھانہ ہمک پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرنے کے بعد وفاقی پولیس نے احمد وقاص جنجوعہ کی گرفتاری ظاہر کر دی۔ ۔۔۔ پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں احمد وقاص جنجوعہ کو پیش کیا۔ تفتیشی آفیسر نے موقف اختیار کیا کہ احمد وقاص جنجوعہ سے گرفتاری کے وقت دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔ کالعدم تنظیموں سے تعلقات، مزید تفتیش اور ریکوری کیلئے ملزم کا 15 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ جس پر عدالت نے ملزم کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور دوبارہ 29 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ دوسری جانب جسٹس ارباب محمد طاہر نے احمد جنجوعہ کی بازیابی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل پیش ہوئے۔ ایف آئی آر کی کاپی پیش اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے حکومتی وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں وہ لکھنے پر مجبور کررہے ہیں جو لکھتے ہیں تو آپ ناراض ہو جاتے ہیں۔ پولیس وردیوں میں لوگوں کو اغوا کررہی ہے ؟ لوگ مسنگ ہو جاتے ہیں اسٹیٹ کو کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں یہ سب کچھ ہو رہا تھا اب اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ کیا آئی جی پولیس اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے ؟ کیوں نا شوکاز نوٹس جاری کریں۔ ۔۔۔ عدالت نے احمد جنجوعہ کی گرفتاری سامنے آنے کے بعد درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔