سرینگر : 09 جون 2024ء
بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو مسلط کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد جاری رکھتے ہوئے مزید چار کشمیری ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔
قابض انتظامیہ نے ملازمین کی برطرفی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر آزادی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا ہے۔ برطرف کئے گئے ملازمین میں دو مقامی پولیس کانسٹیبل ، ایک ٹیچر اور محکمہ صحت عامہ کا ایک ملازم شامل ہے۔ قابض انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملازمین کی برطرفی کا یہ فیصلہ بھارتی آئین کی دفعہ 311 کی شق (2) کی ذیلی شق (c) کے تحت کیا گیا ہے جو حکومت کو بغیر کسی تحقیقات کے برطرفی کا اختیار دیتی ہے۔
دریں اثناء قابض حکام نے جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں گورنمنٹ مڈل اسکول درمن کی خستہ حال عمارت کی وجہ سے بچوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے بارے میں آگاہ کرنے پر ایک استاد کو معطل کردیا ہے۔ قابض انتظامیہ نے فیاض احمد نامی ٹیچر کو خفیہ معلومات افشاں کرنے اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا الزام لگا کر معطل کیا۔فیاض احمد نے خستہ حال اسکول عمارت کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔