ضلع کرم میں بدامنی کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے دو مختلف امن جرگوں کی اج کوہاٹ میں کسی نتیجے پر پہنچنے کی توقع


ضلع کرم میں بدامنی کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے دو مختلف امن جرگوں کی جانب سے مذاکراتی عمل جاری ہے اور اج کوہاٹ میں ہونے والاامن جرگہ کسی نتیجے کسی نتیجے پر پہنچنے کی توقع ہے جبکہ فائر بندی کے باوجود علاقے میں آمد و رفت کے راستے بند ہیں
جرگہ ذرائع کے مطابق ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پرفائرنگ اور اس کے بعد قبائلی جھڑپوں کے باعث پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے دو مختلف امن جرگوں کی جانب سے قیام امن کے لیے مذاکرات کا عمل جاری ہے ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی تعاون سے کوہاٹ میں ، اورکزئی، ہنگو اور کوہاٹ کے عمائیدین پر مشتمل گرینڈ جرگہ کمشنر افس میں ہورہا ہے ضلعی انتظامیہ کے مطابق فریقین کے عمائیدین گرینڈ جرگہ کے ساتھ فائر بندی پر متفق ہوگئے ہیں اور عملی جامعہ پہنانے کی توقع ہے
خیبر پختونخواہ اور بلوچستان سے ائے ہوئے پشتون قومی امن جرگے نے بھی فریقین کے عمائدین کے ساتھ چھ روز تک مذاکرات کئے جرگہ ممبران مفتی کفایت اللہ ،ناصر خان کو کی خیل ، شاہ پور خان اور حمید شیرانی کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا پہلا عمل مکمل کرنے کے بعد مزاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کر رہے ہیں
ضلع کرم میں فائر بندی کے باوجود ٹل پاراچنار مین شاہراہ سمیت آمد و رفت کے راستے بند ہیں اور خرلاچی افغان ٹرمنل بند ہونے کے باعث افغانستان کے ساتھ تجارت و آمد و رفت بھی مکمل طور پر بند ہوگئی ہے سماجی رہنما میر افضل خان کا کہنا ہے کہ آمد و رفت کے راستوں کی طویل عرصے سے بندش کے باعث علاقے میں اشیاء خوردونوش تیل اور ادویات کا ذخیرہ ختم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ گزشتہ دو ماہ کے بمشکل دس روز راستوں پر آمدورفت ہوگئی ہے