خصوصی عدالتوں میں ٹرائل سےمتعلق کیس کی سماعت میں جسٹس جمال خان مندوخیل نے
سوال کیا کہ اے پی ایس حملے کے وقت گٹھ جوڑ اور آرمی ایکٹ کے ہوتے ہوئے بھی فوجی ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟ آئین میں ترمیم کیوں کرنی پڑی؟ کہا ملٹری کورٹ تسلیم ۔۔ قانون میں ترمیم سے مخمل میں لگے پیوند کاجائزہ لینا ہے۔وکیل خواجہ حارث نے کہاٹرائل ہوسکتا تھا مگر ملزمان کو سیکشن ٹو ون ڈی ون کے دائرہ میں لانا تھا۔ جسٹس حسن اظہررضوی بولے سینیٹ کے سابق چیئرمین 21ویں ترمیم کوووٹ دے کرروئے بھی تھے۔کیس کی سماعت سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔