بلوچستان اسمبلی میں لیویز فورس کو ختم کرنے سے روکنے کی قرارداد پیش کی گئی۔حکومتی و اپوزیشن اراکین نے لیویز فورس کو ختم کرنے کی بجائے جدید خطوط پر استوار کرنے کا مطالبہ کیا۔ایوان نے لیویز فورس کو ختم نہ کرنے کی قرارداد قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و قبائلی امور کے حوالے کر دی۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت 25 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے لیویز فورس کو ختم اوربی ایریا کو اے ایریا میں شامل کرنے کو روکنے کے لئےمشترکہ قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد کا متن تھا کہ صوبہ کی قومی اور و علاقائی فورس لیویز فورس کو بہتر انداز میں مضبوط کیا جائے۔ لیویز فورس امن و امان بحال کرنے میں صوبہ کے %85 رقبے میں تاریخی کردار ادا کر رہی ہے۔ قرارداد سے متعلق ایوان میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ لیویز کو جدیداسلحہ ، بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں اور جدید ٹریننگ دی جارہی ہے دہشت گردی کو روکنے کےلئے لیویز اورپولیس لیس نہیں ہے۔بلوچستان میں دو نظام امن وامان کے حوالے سے نہیں ہوناچاہیے بلکہ ایک ہوناچاہیے، ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ بی ایریا کو ختم کیاجائے۔بلوچستان کے عوام کے مفادعامہ میں فیصلہ کریں گے ایوان نے لیویز کو ختم کرنے کی قرار داد قائمہ کمیٹی برائے داخلہ وقبائلی امور کےحوالے کردی جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کااجلاس غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کر دیا گیا۔