خیبرپختونخوا کابینہ نے کُرم کو آفت زدہ قرار دے کرریلیف ایمرجنسی نافذ کردی

کرم میں ادویات کی قلت، 52 بچوں سمیت 100 افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا کابینہ نے کُرم کو آفت زدہ قرار دے کرریلیف ایمرجنسی نافذ کردی۔کرم میں صورتحال انتہائی خراب ہے، اشیائے خور و نوش بھی ختم ہوچکی ہیں۔

پاراچنار ٹل مرکزی شاہراہ ڈھائی ماہ سے بند ہے،اشیائے ضروریات کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے،ہوٹلز، تندور،کاروباری مراکز اورتعلیمی ادارے بند ہیں،اے ٹی ایمز بھی خالی ہوچکے ہیں۔راستوں کی بندش کے خلاف عوام کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے۔

صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کے لئے ایف آئی اے سیل قیام کیا جائے گا۔ خصوصی پولیس فورس کے لیے399اہلکار بھرتی کیے جائیں گے، یہ اہلکار پارا چنار سڑک کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورنے کہا کرم کا مسئلہ دہشت گردی نہیں،دو گروپوں کا تنازع ہے، کچھ عناصر مسئلے کو دوسرا رنگ دینے کے لئے غلط بیانیہ بنارہے ہیں۔ علاقے میں غیر قانونی بھاری ہتھیاروں کی بھرمار ہے، بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں، حکومت اپنی عمل داری
پر سمجھوتا نہیں کرے گی۔