پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) نے 92 اخبار سے صحافیوں کی جبری برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزارت اطلاعات سے مطالبہ کیا ہے کہ 92 اخبار کے اشتہار فوری طور پر بند کرکے مالکان کے کسان گھی سے اب تک کے تمام کاروبار کا فارنسک آڈٹ کرایا جائے۔


پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) نے 92 اخبار سے صحافیوں کی جبری برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزارت اطلاعات سے مطالبہ کیا ہے کہ 92 اخبار کے اشتہار فوری طور پر بند کرکے مالکان کے کسان گھی سے اب تک کے تمام کاروبار کا فارنسک آڈٹ کرایا جائے۔

کراچی : (پریس ریلیز) پی ایف یو جے کے صدر حاجی محمد نواز رضا، سیکریٹری جنرل اے ایچ خانزادہ نے کہا معاشی مشکلات کا شکار صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ برطرفی ایک المناک اور غیر انسانی عمل ہے۔
وزارت اطلاعات 92 اخبار کے مالکان کو اس بات کا پابند کریں کہ وہ ایسےاقدامات سے باز رہیں ۔
پی ایف یو جے دستور کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان، وزیر اعظم، چیف جسٹس پاکستان 92 اخبار کے مالکان کو جبری برطرفیوں سےروکیں۔
پی ایف یو جے دستور اس ظلم پر خاموش نہیں رہے گی۔ کل بدھ 9 اکتوبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔

92 اخبار اسلام آباد اسٹیشن کی بیک جنبش قلم بندش اور درجنوں صحافیوں فوٹو گرافروں اور میڈیا ورکرز کے معاشی قتل کی شدید الفاظ میں مذمت ۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ

پی ایف یو جیز بیک جنبشِ قلم میڈیا ہاؤسز اچانک بند کر کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے معاشی قتل عام کو روکنے کے لیے کوئی موثر حکمت عملی بنائیں کے یو جے دستور گروپ

کراچی ( پ ر ) کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے 92 اخبار اسلام آباد اسٹیشن کی بیک جنبش قلم بندش اور درجنوں صحافیوں فوٹو گرافروں اور میڈیا ورکرز کے معاشی قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے وفاقی حکومت وزیر اعلیٰ پنچاب مریم صفدر اور وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اخبارات کے اسطرح بیک جنبش قلم بندش اور صحافیوں کے معاشی قتل عام کو فی الفور روکیں جبکہ 92 اخبار اسلام آباد اسٹیشن کی بحالی یا بےروزگار ہونے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے واجبات کے فوری ادائیگی کو یقینی بنائیں

کے یو جے دستور گروپ کے صدر محمد عارف خان جنرل سیکرٹری محسن شبیر سومرو نائب صدر قسیم رحیم جوائنٹ سیکرٹری طارق اسلم خازن عمران پیرزادہ اور ممبر ایگزیکٹو کونسل نے اپنے مذمتی بیان میں صحافی تنظیموں بالخصوص پی ایف یو جیز سے مطالبہ کی ہے وہ اس طرح بیک جنبشِ قلم میڈیا ہاؤسز اچانک بند کر کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے معاشی قتل عام کو روکنے کے لیے کوئی موثر حکمت عملی بنائیں

پاکستان میں یہ المیہ ہے کہ میڈیا ہاؤسز کے مالکان گھی والے دودھ والے مٹھائی والے اور ٹرانسپورٹرز ہیں جو اپنا کالا دھن سفید کرنے کے لیے میڈیا ہاؤسز کھولتے ہیں جبکہ حکومت اور پیمرا بھی پیسے بنانے کے لیے آنکھیں بند کر کے ایسے نااہل لوگوں کو میڈیا ہاؤسز کھولنے کے لیے لائسنس جاری کر رہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے

کے یو جے دستور گروپ نے اپنے مذمتی بیان میں مزید کہا ہے میڈیا ہاؤسز کے مالکان کا بازو مروڑنے کے لیے پی ایف یو جیز احتجاج کے ساتھ ساتھ آئی ٹی این ای کورٹ لیبر کورٹ اور پیمرا سمیت دیگر عدالتوں میں ان کے خلاف کارروائی کی درخواستیں بھی دیں اور عدالتی جارہ جوئی کے لیے برطرف یا بے روزگار ہونے والے صحافیوں کی معاونت کریں جبکہ میڈیا سے متعلق موجود قوانین میں موثر ترامیم کے لیے قانون ساز اداروں سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے

مذمتی بیان

پنجاب یونین آف جرنلسٹس(دستور)کے صدرصابر اعوان ،جنرل سیکرٹری رحمان بھٹہ،نائب صدورشہزادہ خالد،احسان بھٹی، میاں علی افضل ،فنانس سیکرٹری طارق جمال ،جوائنٹ سیکرٹریزعباداللہ بابر بٹ،خواجہ سرمد فرخ،جاوید حاکم اور اراکین مجلس عاملہ نے اسلام آباد میں اخبار 92 نیوز کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافتی کارکنوں کے خلاف ایک سازش ہے۔ مالکان اخبارات کو ڈمی کر کے کروڑوں کے سرکاری اشتہارات ھڑپ کریں گے جبکہ کارکنوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے ھم ان اقدامات کی کڑی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحافتی کارکنوں کو بےروزگاری سے بچایا جائے اور مالکان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔۔

حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس دستور نے روزنامہ 92 اخباراسلام آباداسٹیشن بندکرنے اور تمام صحافیوں ورکرزکوبرطرف کیے جانے پرتشویش کااظہارکیاھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (دستور)کے صدر لالہ مرزاخان،سابق نائب صدر PFUJ عبدالحفیظ عابد سینئر نائب صدرخالدشیخ نائب صدر شمشیرعلی خاصخیلی سیکرٹری عارف حسین ،خازن وسیم شیر وانی جوائنٹ سیکرٹری محمد یوسف اطلاعات سیکرٹری اقبال پرویز خان اور اراکین مجلس عاملہ نے 92 اخبار اسلام آباد اسٹیشن کو بند کرنے اورصحافیوں کی جبری برطرفی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات سے مطالبہ کیاہے کہ متعلقہ ادارے کے اشتہارات کو فوری طور بندکیاجائے۔انہوں نے کہاکہ یہ ورکرز دشمن اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب صحافی پہلے ہی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں، یہ برطرفی ایک غیر انسانی عمل ہے،
انہوں نے کہاکہ اس مشکل معاشی دور میں، جب صحافی اپنی تنخواہوں اور روزگار کے لیے پریشان ہیں، 92 اخبار انتظامیہ کا یہ ظالمانہ اقدام ملازمین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات، وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ھےکہ وہ اخبار کی انتظامیہ کے اس ظالمانہ اور غیر قانونی اقدام کے خلاف فوری کارروائی کریں اور متاثرہ صحافیوں کے روزگار کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کریں،