پاکستان میں بچوں کے لیے پولیو وائرس کا خطرہ مسلسل جاری ہے اور رواں سال کا 24واں پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد اعلیٰ حکومتی عہدیداران نے والدین اور تمام کمیونیٹیز سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے بچوں کی ویکسنیشن یقینی بنائیں۔ قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق سندھ کے ضلع حیدر آباد میں ایک 29 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ حیدرآباد سے دوسرا پولیو کیس ہے جہاں اس سے قبل اگست میں ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔ پاکستان میں اب تک 24 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 15 بلوچستان، پانچ سندھ، دو خیبر پختونخوا اور ایک ایک پنجاب اور اسلام آباد سے رپورٹ ہوئے۔ ملک میں پولیو کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مس عائشہ رضا فاروق نے والدین اور تمام کمیونیٹیز پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں اور بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ترجیحی بنیادوں پر پلاوائیں۔ روڈ میپ کے تحت ستمبر میں حال ہی میں منعقد ہونے والی انسداد پولیو مہم میں 115 اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے 33 ملین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔ دسمبر سے قبل دو مزید پولیو مہمات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ بچوں کی قوت مدافعت مضبوط رہے۔ بچوں کو پولیو جیسی موذی بیماری سے بچانے میں والدین اور کمیونیٹیز کے اہم کردار پر بات کرتے ہوئے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینڑ کے کوآرڈینیٹر محمد انوار الحق نے کہا: ’ہمارے سرشار پولیو ورکرز آپ کی دہلیز پر ویکسین لاتے ہیں اور ہمارے بچوں کے روشن مستقبل کی امید کی نمائندگی کرتے ہیں۔ میں تمام والدین اور کمیونٹیز سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے درمیان ان فرنٹ لائن ہیروز کو خوش آمدید کہیں اور ہر بار اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کے لیے آگے لائیں۔‘
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا حیدرآباد میں پولیو کیس کا نوٹس
پولیو کیس کی انکوائری رپورٹ فراہم کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ صحت کو ہدایت
ہمیں متحد ہوکر اپاہج کرنے والے مرض پولیو کا خاتمہ کرنا ہوگا،
جب کبھی نیا پولیو کیس ظاہر ہوتا ہے تو شدید تکلیف ہوتی ہے،
دنیا ترقی کی نئی راہیں تلاش کر رہی ہے اور ہم پولیو سے نجات حاصل نہیں کرسکے،
والدین اپنے بچوں کو رضاکارانہ طور پر پولیو کے قطرے لازمی پلائیں، وزیراعلیٰ سندھ کی اپیل
حکومت کی انسداد پولیو مہم کے دوراں اپنے بچوں کو قطرے پلائیں اور اپاہج ہونے سے بچائیں،
والدین خود بھی بچوں کی نشونما، صحت اور ان کی تعلیم میں کردار ادا کیرں،
محکمہ صحت پولیو کی خصوصی مہم شروع کرے،
انسداد پولیو کی گھر گھر مہم کو مزید مؤثر بنائیں، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت
وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو عائشہ رضا فاروق کی زیر صدارت پولیو کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا ترجمان وزارت صحت کے مط اجلاس میں گزشتہ مہم کے نتائج، کامیابیوں اور درپیش چیلجز کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں نیشنل ای او سی کوآرڈینیٹر کیپٹن (ر) انوار الحق اور صوبائی کوآرڈینیٹرز نے بھی شرکت کی، 2025 تک پولیو کے خاتمے کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی کے تحت اقدامات کیے جارھے ہیں، عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھاوفاق اور صوبوں کی مشترکہ حکمت عملی کی وجہ سے پروگرام پولیو کے خاتمے کی راہ پر گامزن ہے، اعلیٰ معیار کی مہمات اور حفاظتی ٹیکہ جات کی بہتری پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، ملک بھر کے 67 اضلاع میں پولیو کا وائرس موجود ہے، عائشہ رضا فاروق میں اس بات پر زور دیا کہ والدین اور کمیونٹی سے درخواست ہے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین ضرور پلوائیں، پولیو کے خاتمے کے لیے میڈیا، سول سوسائٹی اور مذہبی سکالرز اپنا کلیدی کردار ادا کریں،جب تک پولیو وائرس ماحول میں موجود ہے ہمارے بجے محفوظ نہیں ہیں،