سپریم کورٹ نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ آج سنائے گی. عدالت نے وفاقی حکومت اور درخواست گزار بانی پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا. سپریم کورٹ نے چھ جون کو انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا.سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ جمعے کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں بنچ سنائے گا. وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی. عدالت نے نیب ترامیم کیس فیصلہ سنانے کیلئے وفاقی حکومت اور درخواست گزار بانی پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا ہے. چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں پانچ رکنی لاجر بنچ نے چھ جون کو انٹرا کورٹ اپیلیوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا. گزشتہ سال سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے نیب ترامیم کو بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر کالعدم قرار دے کر سیاست دانوں کے 50 کروڑ سے کم مالیت کے کرپشن کیسز نیب کو منتقل کر دیئے تھے. عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں بے نامی کی تعریف، آمدن سے زائد اثاثوں اور بار ثبوت استغاثہ پر منتقل کرنے کی نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں. سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے مقدمات بحال کیے جاتے ہیں. بریدنگ اسپیس سائن آف پی ڈی ایم دور حکومت میں کی گئی قانون سازی پر سپریم کورٹ نے 15 ستمبر 2023 کو دو ایک کے تناسب سے فیصلہ سناتے ہوئے نیب ترامیم کی دس میں سے نو ترامیم کالعدم قرار دیا تھا. جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا تھا.