آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین دیگر رشتہ داروں کی محفوظ اور غیر مشروط رہائی قبائلی عمائدین اور مقامی معززین کے کردار کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تمام مغوی بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) @OfficialDGISPR کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کی رہائی میں ‘قبائلی عمائدین اور مقامی مشران نے کردار ادا کیا’ اور ان کی رہائی غیر مشروط ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان @TTP نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے رشتہ داروں کی28 اگست کو اغوا کے دعوی کے بعد دو مغویوں کی ویڈیوز بھی جاری کئے تھے۔ قبائلی مشران کا رول ایک مثبت پیش رفت ہے۔ لیکن یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ قبائلی اضلاع اور #خیبر #پختونخوا میں مسائل کے حل کے لئے قبائلی مشران اور ان سیاسی اور مذہبی رہنماوں سے مدد لینے کی روایت تقریباً ترک کی گئی ہے جن کا ایک اہم کردار ہے۔ اس روئے سے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ اگر مسائل کا حل مقصد ہو تو خود کو عقل کل اور دوسروں کو جاہل سمجھنا والا رویہ ترک کرنا پڑے گا۔ ہر مسلے کا حل بندوق، بمباری اور طاقت کا استعمال بلکل بھی نہیں ہے۔ ایک بات اور،، دلائل کچھ بھی ہو، لوگوں کا اغواء اور جبری گمشدگی خواہ پاکستانی #طالبان یا سکیورٹی اداروں کی جانب سے ہو، غلط، قابل مذمت اور غیر انسانی اعمال ہیں۔ اب تو بدقسمتی سے پولیس نے بھی یہ کام سیکھ لیا ہے یا ان کو سکھایا گیا ہے۔