کیا مبینہ نسل کشی پر اکسانے کے عمل کی روک تھام کے لیے کوششیں کافی ہیں؟
اب غزہ کو جلا دو، اس سے کم کچھ نہیں!‘
جب اسرائیلی پارلیمان کے ڈپٹی سپیکر نے ایکس پر یہ تبصرہ شائع کیا تو سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے انھیں بلاک کر دیا اور ان سے اسے حذف کرنے کو کہا۔
نسیم وتوری نے ان کی بات مان لی اور اس کے بعد ان کا اکاؤنٹ دوبارہ فعال ہو گیا تاہم انھوں نے معافی نہیں مانگی۔
یہ تبصرہ ایسے کئی متنازع تبصروں میں سے ایک ہے جو اسرائیل کے کچھ ہائی پروفائل شخصیات نے کیے ہیں جب سے ملک کی مسلح افواج غزہ میں فضائی حملے اور زمینی آپریشن کر رہی ہے جو کہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر سات اکتوبر کا رد عمل ہے۔
جس دن حملے ہوئے، اس دن انھوں نے پوسٹ کیا کہ ’اب ہم سب کا ایک ہی مقصد ہے – غزہ کی پٹی کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا۔‘