ملک میں نئے مون سون اسپیل کی انٹری ہوگئی، مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، نارروال، شکر گڑھ اور جہلم سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔
، شکر گڑھ نالہ بئیں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے، نالہ بئیں میں پھنسے نو کسانوں اور چرواہوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے، دریا کے ساتھ واقع دیہات میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
خیبر پختوخوا میں ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان میں بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ سے جبکہدیامر میں سیلابی ریلے سے شاہراہ قراقرم بند ہوگئی ہے۔ادھر کاغان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو گئیں اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے
سندھ میں لاڑکانہ، دادو، نواب شاہ اور خیرپور میں نشیبی علاقے زیرآب ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا ہے، رابطہ سڑکیں اور فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہیں۔
بلوچستان کے ضلع کوہلو، ہرنائی، سبی، بولان، جھل مگسی اور نصیر آباد میں نشیبی علاقے زیرآب ہیں، کوہلو سبی شاہراہ مختلف مقامات پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہے، متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔
مون سون کا موجودہ اسپیل پچیس اگست تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا، اربن فلڈنگ کا بھی امکان ہے، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔