حکومت کی پریشانی وزیر اعظم کے بیان سے ظاہر ہونا شروع ہو گئی ہے،حکمرانوں پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم جانے کے لیے نہیں آئے،تمہاری مراعات نہیں، قوم کو ریلیف چاہیےحافظ نعیم الرحمن


امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کی پریشانی وزیر اعظم کے بیان سے ظاہر ہونا شروع ہو گئی ہے،حکمرانوں پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم جانے کے لیے نہیں آئے،تمہاری مراعات نہیں، قوم کو ریلیف چاہیے۔زمینی خدا بننے کی کوشش کرنے والے اچھی طرح سمجھ لیں کہ ظلم کے خلاف جدو جہد ہمارا دینی فریضہ ہے،جو اسے محض سیاست برائے سیاست سمجھتا ہے اپنا فہم درست کر لے،دین کہتا ہے جب نا انصافی اور ظلم دیکھو تو آواز بلند کرو۔کراچی میں دھرنے کا آغاز ہو گیا،حکومت کو مہلت دیتے ہیں مطالبات تسلیم کر لے،عوام کو ریلیف نہ دیا تو تمام قومی شاہرائیں بند کر دیں گے،شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کے آپشنز بھی موجود ہیں،بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی دھرنے کے نویں روز کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت نے اس عزم کا ایک دفعہ پھر اعادہ کیا کہ روالپنڈی دھرنا ختم ہو گا نہ ہی کوئی کمپرو مائز کریں گے۔دھرنا میں خواتین،بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں۔ جماعت اسلامی کی مرکزی،صوبائی اور ضلعی قیادت بھی امیر جماعت کے ہمراہ ہے۔ قبل ازیں انہوں نے کمیٹی چوک تک یکجہتی فلسطین مارچ سے خطاب کیا،عوام کی کثیر تعدادمارچ میں شریک تھی۔امیر جماعت دوحہ قطر سے سہ پہر واپسی کے بعد دھرنے میں شریک ہو ئے اور جماعت اسلامی کے قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ دھرنے کے مطالبات نا قابل عمل ہیں،بتایا جائے جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے میں اور اپنی مراعات،بڑی گاڑیاں اور مفت بجلی اور پٹرول کی عیاشیاں ختم کرنے میں حکمرانوں کو کیا دشواری ہے؟حکومت کو اشرافیہ پر ٹیکس لگانا برا لگتا ہے اور غریب اور مڈل کلاس کا خون نچوڑنا برا نہیں لگتا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں تنخواہ داروں پر ٹیکس لگا کر برین ڈرین کا مکمل انتظام کیا گیا ہے،اس ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں۔ہم نے سات مطالبات پیش کیے ہیں، حکومت کو انہیں ہر صورت قبول کرنا ہو گا،اگر دشواری ہے تو میڈیا اور دھرنے کے شرکاء کے سامنے بات کی جائے،انہوں نے شرکاء دھرنا کو یکسوئی اور جوش و جذبہ سے پوری قوم کی ترجمانی کرنے پر مبارکباد دی۔انہوں نے اعلان کیا کہ 5 اگست کو دھرنے کے مقام سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن منائیں گے۔
قبل ازیں یکجہتی فلسطین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کے حکمران امریکہ کی آشیر باد سے حکومتوں پر قابض ہیں،یہ فلسطین میں نہتے لوگوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایٹمی طاقت پاکستان کے حکمران بھی لفظی بیان بازی تک محدود ہیں،حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی نہیں کرتے بلکہ امریکہ کی وفاداری کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ مسلم دنیا کے عوام کو متحد ہو کر امریکی غلاموں کے خلاف پر امن مزاحمت کرنا ہو گی،جماعت اسلامی نے بھی پر امن مزاحمت کا راستہ اپنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی،مسجد اقصی ٰ یہودیوں کے تسلط سے آزاد ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے نماز جنازہ میں شرکت اور ان کے صاحبزادوں اور پوتوں سے ملاقات کے بعد ان کا حوصلہ مزید بلند ہوا ہے۔اسماعیل ہنیہ نے 3 اگست کو یوم اسیران منانے کا اعلان کیا تھا،انہی کے اعلان کے مطابق آج یوم اسیران منایا۔انہوں نے کہا دھرنے کے مقام سے اسماعیل ہنیہ کا اسلامی دنیا میں سب سے بڑا غائبانہ نمازجنازہ ادا کیا گیا