سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی 14 مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی۔ مسلم لیگ (ن) کی تمکین اختر نیازی، سائرہ افضل تارڑ، ہما اختر چغتائی، مہ جبین عباسی، گلناز شہزادی، شمائلہ رانا، شازیہ فرید، آمنہ بتول، رابعہ نسیم فاروقی، صوبیہ شاہد، غزالہ انجم اور شہلا بابا کی نشستیں ختم ہوجائیں گی اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی اقلیتی رکن نیلم کی نشست بھی ختم ہوگئی۔
پیپلز پارٹی:
پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی کی پانچ مخصوص نشستیں ختم ہو گئی ہیں۔ پیپلز پارٹی کی عاصمہ ارباب عالمگیر، نعیمہ کنول، ثمینہ خالد گھرکی، نتاشا دولتانہ اور رمیش کمار ونکوانی کی نشستیں خالی ہو گئی ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام:
جمعیت علمائے اسلام قومی اسمبلی کی تین مخصوص نشستوں سے ہار گئی ہے۔ جے یو آئی کے نعیمہ کشور، صدف احسان اور جیمز اقبال کی نشستیں ہار گئی ہیں۔
پنجاب اسمبلی:
معطل ارکان میں سعدیہ مظفر، فضا میمونہ، عابدہ بشیر، مقصوداں بی بی، عمارہ خان، صومیہ عطا، راحت افزا، رخسانہ شفیق، تحسین فواد، فرزانہ عباس، شگفتہ فیصل، عظمی بٹ، ماریہ شامل ہیں۔ طلال، ساجدہ نوید، نسرین ریاض، افشاں حسن، آمنہ پروین، شہربانو، زیبا غفور، روبینہ نذیر، سیدہ سمیرا احمد، سیدہ ثمرین تاج، کنول نعمان، صائمہ زاہد شامل ہیں۔
پنجاب اسمبلی سے مسلم لیگ ن کے وسیم انجم، طارق مسیح، پیپلز پارٹی کے بسروجی غیر مسلم نشستوں پر منتخب ہوئے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی:
خیبرپختونخوا اسمبلی کے 21 ارکان کی رکنیت معطل کردی گئی جس میں قومی اسمبلی کے 8 اور اقلیتوں کے 4 ارکان کی نشستیں ختم ہوگئیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی خواتین ارکان میں جے یو آئی کی بلقیس، ستارہ آفرین، آمنہ جلیل جان، مدینہ گل آفریدی، رابعہ شاہین، نیلو فربیگم، ناہیدہ نور، عارفہ بی بی کی رکنیت ختم کردی گئی۔
مسلم لیگ ن سے آمنہ سردار، فائزہ ملک، افشاں حسین، شازیہ جدون، جمیلہ پراچہ کی رکنیت ختم کر دی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کی شازیہ طہماس خان، ساجدہ تبسم، مہر سلطانہ، اشبرجان جدون، فرزانہ شیری اور نادیہ شیر کی نشستیں بھی ختم کر دی گئیں۔ .
جے یو آئی کے گرپال سنگھ، عسکر پرویز، مسلم لیگ ن کے سریش کمار، پیپلز پارٹی کے بہاری لال اپنی رکنیت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
سندھ اسمبلی:
سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 3 ارکان کی نشستیں ختم ہوگئیں، سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 2 خواتین اور 1 اقلیتی رکن میں پیپلزپارٹی کی سمیتا افضل سید اور متحدہ قومی موومنٹ کی مسرت جبین شامل ہیں۔