وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلی کے زرعی اثرات کو کم کرنے کے لیے کسانوں کے لئیے ٹی وی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے
چینل کا مقصد کسانوں کو موسمیاتی موافقت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے بارے میں آگاہ کرنا ہے اور ماحولیاتی انحطاط سے نمٹنے کے لیے احتیاتی تدابیر اور پائیدار طریقوں کو فروغ دینا ہے، رومینہ خورشید
اس سلسلے میں پاکستان ٹیلی ویژن کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ شروع کیئے جانے کا ارادہ ہے جس کے تحت چھ علاقائی زبانوں بشمول پنجابی، پشتو، سندھی، بلوچی اور ہندکو میں پروگرام نشر کیے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ متوقہ متاثرین کو بر وقت قدرتی آفات کے بارے میں باخبر کیا جاسکے، رومینہ خورشید
اطلاعات کی زیادہ سے زیادہ کوریج کو یقینی بنانے کے لئیے صوبائی سطح پر مقامی پی ٹی وی اسٹیشنز کے ذریعے پروگرامز نشر کیے جائیں گے، رومینہ خورشید
ایک نجی چینل کی انتظامیہ سے بھی بات کی ہے کہ وہ میڈیا کی رہنمائی کریں اور حکومت کےموسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے لئیے گئیے اقدامات و پیغامات کو کسانوں تک پہنچانے میں ھماری آواز بنیں، رومینہ خورشید
رومینہ خورشید نے موسمیاتی تبدیلی کی کوریج اور موسمیاتی صحافت کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لئیے میڈیا ہاؤسز کی پیشہ وارانہ ترجیہات کو از سرے نو ترتیب دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا،
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو تحفظ ماحولیات سے متعلق چیلنجوں سے ہم آہنگ ہونے کے حوالے سے معلومات اور رہنمائی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسم کے انتباہات پہلے سے جاری کر دیے جائیں گے تاکہ کسانوں کو موسم سے متعلق منفی اثرات کے خلاف پیشگی اقدامات کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
رومینہ خورشید نے کہا کہ ٹی وی چینل ایسے اقدامات کو بھی پیش کرے گا جن کا مقصد پائیدار طریقوں کے ذریعے خواتین کی آمدنی بڑھانے کی صلاحیتوں کو مظبوط کرنا، زرعی معیشت کی بہتری کے لیئے بااختیار بنانا اور ماحولیاتی استحکام ہے۔
حکومت کاشتکاروں کو ذرائع ابلاغ کی طاقت سے فائدہ اٹھاکر موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف صلاحیت پیدا کرنے کے لیے ضروری علم اور آلات سے بااختیار بنانا چاہتی ہے، رومینہ خورشید
امید ہے موسمیاتی تبدیلی کے متعلقہ محکموں کی میڈیا ٹیمیں اور نئےٹی وی کی نشریات کسان برادری پر موسموں کیوجہ سے پڑنے والے سماجی و اقتصادی اثرات کے تحفظ کے لیے ہماری کوششوں کو تقویت دیں گی، رومینہ خورشید
وزیر اعظم کی معاون نے جون میں گلوبل وارمنگ اور گرمی کی لہروں پر بلائے گئے اجلاسوں کے دوران تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کر دی تھی کہ وہ سرکاری میڈیا سیکشنز کو مضبوط بنانے کو یقینی بنائیں
انہوں نے پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں سیلاب اور شمالی علاقوں میں برفانی جھیلوں کے پھٹنے سے پہلے موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے میڈیا کو فعال بنانے کے لئیے ضروری ہدایات بھی جاری کی ھیں
انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹی وی چینل کا قیام پاکستان میں مذید موسمیاتی صلاحیت پیدا کرنے اور خوشحال زرعی شعبے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔