عمران خان نے واضح کردیا کہ علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاؤہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت میں میڈیا ٹاک

میڈیا ٹاک پر پابندی لگا کر میرے بنیادی حقوق ختم کر دیئے گئے ہیں

میں اداروں کو کیسے نقصان پہنچا سکتا ہوں

سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشن زیر التوا ہیں جن پر سماعت نہیں کی جارہی

میرے دور حکومت کا موجودہ دور سے موازنہ نہیں ہو سکتا

ملک کے جو حالات ہیں ان میں سرمایہ کاری ہی بچا سکتی ہے

علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاؤہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں دیا

مجھے پارٹی رہنمائوں سے صرف تیس منٹ ملاقات کی اجازت ہے

چیئرمین پی اے سی کے نام پر مشاورت کرکے بتائوں گا

علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد پر قبضے کا بیان درست ہے

مجھے پتہ تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ تصاویر بناکر بھی صوبے کا حق نہیں دیا جائے گا