اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر نے زمین منتقلی کیس میں ریمارکس دیے کہ ایک گھنٹے میں نمٹائے جانے والے کیس میں ججز نے 10 سال لگا دیے، ججز نالائق ہیں، وکلا تو لائق بنیں، ہم سے پہلے بھی بڑے بڑے جج گزرے ہیں زیر التواء کیسز کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا، عوام کا کیا قصور ہے کہ ایک کیس میں 10سال لگ گئے، ڈیڑھ سو سے زائد پیشیاں ہوئیں، عدالت کا اور عوام کا وقت ضائع کیا گیا۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔