آرمی ایکٹ میں موجود تمام جرائم کا اطلاق فوجی افسران پر ہی ہوگا۔جسٹس جمال مندوخیل کے خصوصی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس میں ریمارکس۔ کہا عدلیہ مارشل لاء کی توثیق کرتی رہی، کیا غیر آئینی اقدام پر ججز بھی آرٹیکل 6کے زمرے میں آتے ہیں؟

خصوصی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ آرمی ایکٹ کے مطابق تمام جرائم کا اطلاق فوجی افسران پر ہوگا،عدلیہ مارشل لاء کی توثیق کرتی رہی، کیا غیرآئینی اقدام پر ججز بھی آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتے ہیں؟
جسٹس محمد علی مظہر نے کہاپرویز مشرف کیس میں ججز کے نام دیئے گئے تھے، سنگین غداری ٹرائل میں ججز کے نام نکال دیئے گئے، کیا ہم فوجی عدالتوں کے حالیہ فیصلوں کا جائزہ لے سکتے ہیں؟کیا ہمیں دکھایا
جائے گا کہ ٹرائل میں قانون پرعملدرآمد ہوا یا نہیں؟

جسٹس امین الدین نے کہا اگرضرورت ہوئی تو عدالت ریکارڈ مانگ لے گی، سزا یافتہ لوگوں نے اپیلیں بھی کرنی ہیں جس پر اثر انداز نہیں ہونا چاہتے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نےاستفسار کیا کیا ملزمان کو اپنے دفاع میں گواہان پیش کرنے دیئے گئے یا نہیں؟ پیش کردہ شواہد کا معیار بھی دیکھنا چاہتے ہیں۔آرمی ایکٹ
کی کچھ دفعات میں اگست 2023 کو ترمیم کی گئی، کیا بعد میں کی گئی ترامیم کو 9 مئی واقعات پر لاگو کیا جاسکتا ہے؟

سپریم کورٹ نے خصوصی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سماعت ملتوی کردی۔