قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر،26 نومبر کوسنائپر فائر سے 13 کارکن مارے گئے،عمر ایوب۔۔۔کیااس روئیے پرمذاکرات ہوسکتے ہیں؟خواجہ آصف

قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذرہوگیا۔ اپوزیشن ارکان اووو ۔ اووو کے نعرے لگاتےرہے۔ عمرایوب نے پھر26 نومبر کامعاملہ اٹھایا۔بولےسنائپر فائر سے 13 کارکن مارے گئے۔حکومت نے تاحال تحقیقات کے لیے کمیشن نہیں بنایا۔سنی اتحاد کونسل ارکان مسلسل احتجاج کرتے رہے ۔ایوان، اووووو،، اوووو، کے نعروں سے گونجتارہا۔

اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کی ۔گنتی پر مطلوبہ تعداد پوری نکلی۔

خواجہ آصف نے عمرایوب کوآڑے ہاتھوں لیا۔بولے کیااس روئیے پرمذاکرات ہوسکتے ہیں۔خواجہ آصف نے جواب دیا ایوان کی کارروائی متاثر کرنا مذاکرات کی راہ میں روڑے اٹکانے کے مترادف ہوگا۔عطاتارڑ نے بھی توپوں کارخ عمرایوب کی جانب ہی رکھا۔

اجلاس کاخلاصہ “الزام جوابِ الزام” تھا۔شورشرابہ اورتنقیدی جملےپورے اجلاس میں جاری رہے۔