دخترِ مشرق اور عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو شہید کو ہم سے بچھڑے سترہ سال بیت گئے لیکن شہید بی بی آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔
بینظیر بھٹو 21 جون 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں،کراچی گرامر اسکول سے ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے ہارورڈ اور آکسفورڈ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔بے نظیر بھٹو نے بدترین آمریتوں کا سامنا کیا،
جلاوطنی کے دکھ جھیلے،
لیکن جمہوری جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں
ضیاء الحق نے مارشل لاء لگایا تو بے نظیر بھٹو بیرون ملک رہ کر جمہوریت کیلئے جدوجہد کرتی رہیں، اپریل 1986 میں پاکستان واپس آئیں تو عوام نے فقید المثال استقبال کیا۔
1988کے انتخابات میں کامیابی کے بعد مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل کیا۔تاہم 18ماہ بعد ان کی حکومت ختم کردی گئی۔نومبر 1993 میں بے نظیر دوسری بار وزیراعظم منتخب ہوئیں۔لیکن 1996 میں پیپلزپارٹی کے ہی نامزد صدر نے حکومت کا خاتمہ کر دیا۔بے نظیر نے جلا وطنی اختیار کی۔تاہم2007 میں وطن واپسی کا اعلان کیا۔جان کا خطرہ ہونے کے باوجود 18 اکتوبر 2007 کو کراچی پہنچیں جہاں ان کے استقبالی جلوس پر دھماکوں میں سیکڑوں جیالے جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ راولپنڈی میں شہید کردیا گیا۔شہید بی بی کو شہید والد اور بھائیوں کے پہلو میں سپردخاک کیا گیا۔