سپریم کورٹ میں تِلور شکار کیخلاف درخواست کی سماعت کرنے والا آئینی بینچ ٹوٹ گیا۔ جسٹس جمال خان مندو خیل نے کیس سننے سے معذرت کرلی۔ سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے تلور کے شکار کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل نے کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا بلوچستان ہائیکورٹ میں تلور شکار کیخلاف کیس سن چکا ہو۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے موقف اپنایا تلور شکار کا تصور مارخور کے آفیشل شکار کی طرح ہے، مارخور کے شکار کو ٹرافی ہنٹنگ کانام دیا گیا ہے۔ جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دیئے تلور کے شکار اور آئیبیکس ٹرافی ہنٹنگ میں فرق ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے یہ تو تِلور تو ہجرت کرنے والے پرندے ہوتے ہیں۔