وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے کو فروخت کرنے کا عمل وزارت ملنے سے قبل شروع ہوچکا تھا۔۔۔۔قومی ادارے کو اونے پونے داموں پر فروخت نہیں کرسکتے۔۔۔کہا مجھ پر الزام لگانے والے اپنے اپنے گریبانوں میں جھانکیں ۔۔۔پی آئی اے کو اس نہج تک پہنچانے میں اپنا حصہ تلاش کریں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ قومی ائیرلائنز کو تباہ کرنے میں سب نے اپنا کردار اداکیا۔۔۔پی آئی اے کا خسارہ آٹھ سو تیس ارب تھا۔۔۔نجکاری کا عمل نگران حکومت میں شروع ہوچکا تھا۔۔۔ ۔۔۔عبدالعلیم خان عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری طے کردہ طریقہ کار کے مطابق ہی ہونی ہے۔۔۔قومی ائیرلائنز کو ٹھیک کرنے کی ذمہ داری میری نہیں تھی۔۔تمام لوگ اپنے اپنے گریبانوں میں جھانکیں اور قومی ایئرلائن کا بیڑا غرق کرنے میں اپنا حصہ تلاش کریں۔۔۔قومی ایئرلائن کو بیچنے میں کوتاہی ہوئی تو ذمہ داری میں اٹھاؤں گا ساٹ۔۔۔عبدالعلیم خان سائن آف وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب،خیبرپختونخوا،سندھ اور بلوچستان مل کر پی آئی اے چلانے کی ذمہ داری لیں تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں۔۔۔یہ کسی ایک صوبے کی ائیرلائنز نہیں پورے پاکستان کی ہے.۔۔۔