بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ ریفرنس کے آخری گواہ پر جرح کے موقع پر دس والیم میں کتنے صفحات پر لفظ کانفیڈینشل درج ہے، سے متعلق سوالات پر نیب پراسیکیوٹر کے اعتراض کو عدالت نے درست قرار دیتے ہوئے وکلاء صفائی کو غیر ضروری سوالات کرنے سے روک دیا۔ آج کی سماعت میں پیش ہونے کیلئے بشریٰ بی بی پشاور سے اڈیالہ جیل آئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ احتسابِ عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج 33ویں پیشی پر بھی جرح مکمل نہ ہو سکی، بشری بی بی کے وکیل عثمان گل نے کیس کے تفتیشی افسر پر جرح کی، نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے بشری بی بی کے وکیل عثمان گل کے غیر ضروری سوالات پر اعتراض اٹھایا اور کہا کہ اعلی عدلیہ کی جانب سے بھی سماعت میں غیر ضروری سوالات کو نا پسندیدہ عمل قرار دیا گیا ہے، غیر ضروری سوالات پوچھ کر عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے کیونکہ تفتیشی آفسر کیس کا رسمی گواہ ہوتا ہے نہ کہ چشم دید گواہ۔ جتنے بھی صفحات پر کانفیڈینشل لکھا گیا ہے وہ ریکارڈ کا حصہ ہے،اس کے علاوہ وکلاء صفائی جو سوال پوچھنا چاہیں گواہ سے پوچھ سکتے ہیں، عدالت نے پراسیکوشن اعتراض درست قرار دیتے ہوئے وکلاء صفائی کو غیر ضروری سوالات سے روک دیا جس پر وکلاء صفائی نے اس امر کو چیلنج کرنے کا کہا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا عدالت کے کسی بھی فیصلے کو وکلاء صفائی چیلنج کر سکتے ہیں،مگر یہ ٹرائل کو اپنی مرضی سے نہیں چلا سکتے، عدالت نے 190 ملین پاونڈ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔