سرگودھا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سرگودھا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں حکومت کے ساتھ جانے کی بجائے اپوزیشن میں رہ کر اپنا کردار ادا کرنے کو ترجیح دیتا ہوں قاضی فائز عیسی اپنی ٹرم پوری کر چکے تبصرے کا کوئی فائدہ نہیں نئے چیف جسٹس سے اچھی توقعات رکھنی چاہیں آئین میں ترامیم میں شرکت فریق کے طور پرکی ،تمام اپوزیشن سے مشاورت کی کوشش کی ملک میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس معاشی اعتبار سے مثبت عمل رہا ملکی معیشت میں بہتری کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر آنا چاہیے سود کے حوالہ سے فیڈرل شریعت کورٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا سرگودھا ۔ یہ قانون 2028میں نافذ ہو گا۔26ویں آئینی ترمیم ہمارے 5 نکات سمیت27 نکات کئے گئے جو پہلے 56 تھا ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوئی نئی آئینی ترمیم کی سوچ سامنے نہیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے اڈیالہ جانے کی بات قبل از وقت ہے ہم نے پی ٹی آئی سے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس پر احتجاج موخر کریں اورحکومت کو کہا کہ آئینی ترمیم اس کانفرنس کے بعد لائی جائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد جو معاشی تباہی ہوئی وہ سب کے سامنے ہےاس کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔ سب کوششوں میں لگے ہیں سود کے معاملے میں شریعت کورٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا جو 2028 سے نافذ العمل ہو گا