جن اینکرز کو کوئی دیکھنا نہیں چاہتا انہیں پی ٹی وی نے ہائر کیا ہے، حنیف عباسی

پولین بلوچ کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس

سرکاری ٹیلی ویژن کے امور پر پر حکام کی جانب سے بریفننگ

ایس او ای ایکٹ کے تحت بورڈ کی تشکیل نو کا عمل جاری ہے، سیکریٹری اطلاعات عنبریں جان

وزارت اطلاعات کا ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کے بورڈ آف گورنرز میں خواجہ سراؤں کا شامل کرنے کا فیصلہ

نجی شعبے سے اقلیتوں اور خواجہ سراؤں کو بھی بورڈ آف گورنرز میں نمایندگی دی جائے گی ، سیکریٹری اطلاعات

ایم ڈی پی ٹی وی اس وقت ایڈیشنل سیکرٹری بھی ہیں، مہتاب اکبر راشدی

کیا یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے؟ مہتاب اکبر راشدی

سرکاری ٹیلی ویژن منافع میں ہے، ایم ڈی پاکستان ٹیلی ویژن

نا پسندیدہ تقریروں کو بند کرنے کا فیصلہ کون کرتا ہے؟ سید امین الحق

سرکاری ٹیلی ویژن کی جانب سے نجی شعبے سے کانٹینٹ خریدنے کی تفصیلات کمیٹی کو پیش

میں نے سرکاری ٹیلی ویژن کے ڈراموں کا نام بھی نہیں سنا، شرمیلا فاروقی

پی ٹی وی دیکھنے کے قابل ہو تو انسان دیکھے گا، شرمیلا ہشام فاروقی

پی ٹی وی فاؤنڈیشن کے پاس اس وقت 35 ملین روپے کا سرپلس اس وقت موجود ہے، ایم ڈی
ایک ایونٹ کو کور کرنے کے لئے چار سرکاری اداروں کے رپورٹرز کیوں جاتے ہیں ؟ سید امین الحق

پی ٹی وی کارپوریشن میں اس وقت تقریباً 3000 آسامیاں خالی ہیں، ایم ڈی پی ٹی وی

سرکاری نیوز چینل میں مصنوعی ذہانت متعارف کی جا رہی ہے، ایم ڈی پی ٹی وی

ہر سینٹر پر ایک ایچ ڈی سٹوڈیو مہیا کیا جائے گا ، پی ٹی وی حکام
قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات

سرکاری نیوز چینل میں اس وقت 170 پروڈیوسرز ہیں، ایم ڈی پی ٹی وی

پی ٹی وی میں 88 پروفیشنل اینکر ہائر کئے گئے ہیں، ایم ڈی

ان 88 میں سے کسی نمایاں اینکر کا نام بتائیں؟ حنیف عباسی

جن اینکرز کو کوئی دیکھنا نہیں چاہتا انہیں ہم نے ہائر کیا ہے، حنیف عباسی

قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی میں اینکرز اور تنخواہوں کی تفصیلات طلب کر لیں


سرکاری ٹیلی ویژن پر ڈراموں کا معیار بہت گر گیا ہے، مہتاب اکبر راشدی

سرکاری ٹیلی ویژن کے ڈرامے آؤٹ سورس نہیں ہونے چاہئیں، مہتاب اکبر راشدی

سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ڈراموں کو کیا نظریہ پاکستان سے کوئی تعلق ہے؟ مولانا عبد الغفور حیدری

سرکاری ٹی وی کی زمہ داری ہے کہ نوجوانوں کو نظریہ پاکستان سے آشنا کرے، مولانا عبد الغفور حیدری

سرکاری نیوز چینل کو لوگ نہیں دیکھتے کیوں کہ یہاں اپوزیشن کو موقع نہیں ملتا، مولانا عبد الغفور حیدری

قائمہ کمیٹی نے سرکاری ٹیلی ویژن کی بریفنگ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا