ملک میں منکی پاکس وائرس کا تیسرا کیس سامنے آگیا۔ وزارت صحت کے مطابق بیرون ملک سے آنیوالے 51 سالہ مسافر میں منکی پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی۔ وزارت صحت کے مطابق بیرون ملک سے وطن واپسی پر علامات ظاہر ہونے پر مریض کو پولیس سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں مریض میں منکی پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی، تاہم مریض کی حالت بہترہے اور ہسپتال میں زیرعلاج ہے، مریض کا تعلق خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع اورکزئی سے ہے۔قومی ادارہ صحت نے منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئےایڈوائزری جاری کی ہے، منکی پاکس ایڈوائزری میں مرض سے نمٹنے کی گائیڈلائنز فراہم کی گئی ہیں، بتایا گیا ہے کہ منکی پاکس سے متاثرہ افراد کے چہرے اور جسم پر دانے اور بخار ہوجاتا ہے، منکی پاکس سے متاثرہ افراد سردرد اور جسم درد کی شکایت کرتے ہیں، منکی پاکس سے مریض دو سے چار ہفتے تک متاثر رہتا ہے۔یاد رہے کہ منکی پاکس کی موجودہ لہر اس کی دوسری قسم ہے جو اموات کی وجہ بن رہی ہے، منکی پاکس سے متاثرہ 99 فیصد مریض زندہ رہتے ہیں، قومی ادارہ صحت اور این سی اوسی تمام تر صورتحال کو مانیٹر کررہی ہے، منکی پاکس کی دوسری قسم افریقی ممالک میں سامنے آئی ہے ۔منکی پاکس سے متاثرہ مریض کو تبدرست ہونے تک آئسولیشن میں رکھا جاتا ہے۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار ملک کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کا آئیسولیشن ہی واحد حل ہے، کسی بھی شخص کو منکی پاکس سے متاثر ہونے پر سب سے الگ ہو جانا چاہیے،کسی میں علامات ظاہر ہوں تو اسے قرنطینہ کر لیناچاہیے، ایم پاکس کی علامات 4 سے 15 دن میں ظاہر ہوتی ہیں، اس دوران آئیسولیشن ہی منکی پاکس کا سب سے بہترین ٹریٹمنٹ ہے، منکی پاکس میں بخار کی صورت میں عام بخار کی دوا لی جاسکتی ہے، ملک میں اب تک منکی پاکس کے 11 کیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔