وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پی ٹی وی کے کرنٹ افئرز کے تمام 35 شوز بند کرکے چھ نئے اینکروں سے پی ٹی وی کوری لانچ کرنے کا اعلان کردیا
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی پنجاب کے مستعفی صدر حماد اظہر کے پی ٹی وی میں نئے رکھے جانے والے اینکروں پر تنقید پرسخت رد عمل دیتے ہوئے کہا کہُ وہ کسی دبائو میں نہیں آئیں گے
سینئر صحافی خوشنود علی خان کے وٹس ایپ گروپ میں حماد اظہر کے ایکس پر دئیے گئے بیان کے سکرین شاٹ پر کہا کہ مافیا پیٹی وی کے خلاف مہمُ چلارہا ہے
انہوں نے سابق وزیر فواد چودھری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی ایس ایل کے حقوق اے سپورٹس کو دے دئیے اسپر مافیا نہیں بولا
سینیر صحافی محسن رضا خان نے نئے اینکرز کے تقرر کا خیر مقدم کرتے ہوئے معروف بلاگر اینکر رضوان رضی کا پیکج بڑھا کر اینکر نجم ولی کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پیکجز کا فیصلہ میری خواہشات اور خواہشات پر نہیں ہوتا ہمارے پاس ایک مشیرہے جو درجہ بندی وغیرہ کے مطابق مشورہ دیتا ہے۔ اور یہ صرف ملازمتیں نہیں ہیں۔ جب میں 25 کرنٹ افئیرز کے پروگراموں کو بند کر رہا ہوں تو دکھاتا ہے کہ کون سی صفر درجہ بندی ہے۔ میں نجی چینلز کے برابر 6 پروفیشنل اینکر سے پی ٹی وی دوبارہ شروع کروں گا۔ہم ایک منافع بخش مارکیٹنگ پلان کے ساتھ PTV کو دوبارہ لانچ کریں گے اور دوبارہ برانڈ کریںگے۔ جب میں نے 25 سفاریشی کو گھر بھیجا، تو یہ پورے بورڈ میں کیا گیا، کوئی استثنا نہیں۔ جن پروگراموں کو بند کیا گیا ان کی زیرو ریٹنگز تھی صفر اشتہارات تھے اور صفر آمدنی تھی لیکن زیادہ تر شوز کی فی قسط کی لاگت 1 ملین سے زیادہ ہے۔ وہ سببندکردئے گئے ہیں نقصان والا ایک شو نہیں چلے گا میں انشااللہ دو اور اینکرز کو سائن کر رہا ہوں۔ ہم پی ٹی وی کو دوبارہ شروعکریں گے جیسے کسی بھی نجی چینل کو دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ سب کچھ پبلک ہو جائے گا۔اور ان ٹویٹس کے پیچھے ایک مافیاہے جو یہ تبدیلیاں نہیں چاہتے اور مزاحمت کر رہے ہیں۔ iA سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔سب شوز بند کر رہے ہیں نہیں ہو رہاہے۔اصل مسئلہ مارکیٹنگ اور سیلز ٹیم ہے۔ایک بار جب یہ اینکر اپنی جگہ پر ہوں گے۔ نئی سیلز اور مارکیٹنگ ٹیم لائیں گے اورانشاء اللہ ان شوز کو منافع بخش بنائیں گے۔اصل مجرم پی ٹی وی میں ہیں۔ ریسرچر سفارش پر اینکر بن گئے۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ اس بار ہم نے پی ٹی وی سپورٹس کو ٹھیک کیا۔آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہم نے منافعکمایاہماری پی ٹی وی سپورٹس کی سکرین متحرک تھی۔ ہماری ٹیم بہتر تھی۔پی ٹی وی سپورٹس میں مافیاز کو ختم کیا انہوں نے کہا پی ٹی وی نیوز میں پالیسی بدل دی ہے۔ آزاد اور اوپن نیس کو لانا نجی اینکر تجزیہ کاروں کو مدعو کریں گے۔ تمام جماعتوں کےنمائندے کرنٹ افئیرز شو میں آئیں گے یہ ایک نقطہ آغاز ہے۔پی ٹی وی سپورٹس کو ہم نے سب سے پہلے درست کیاہے
سوشل میڈیا گروپ میں وزیر اطلاعات نے کھلے دل کے ساتھ تمام سوالوں اور تجاویز کے جواب دئیے
امتیاز عالم: تارڑ صاحب، اگر آپ پی ٹی وی بدلنے کے اتنے ہی شوقین ہیں۔ صرف بی بی سی ماڈل اور اس کے ڈھانچے کواپنائیں، جو کسی بھی حکومت سے آزاد اور معروضی، غیر جانبدار اور جمہوری اقدار اور آئینی تقاضوں کے لیے پرعزم رہے۔ اپنیخواہشات پر محض ردوبدل سے زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی۔ مخلصانہ کوشش کریں اور متعلقہ پارلیمانی کمیٹی میں دو طرفہ اتفاقرائے سے میرٹ پر منتخب کردہ ایک آزاد بورڈ کا تقرر کریں۔عطاء اللہ تارڑ نے اتفاق کیا۔
امتیاز عالم نے پوچھا کہ تارڑ صاحب، کیا کسی نے پی ٹی وی کا جائزہ لیا ہے اور کوئی سفارش کی ہے؟ عطاء اللہ تارڑ آپ سے گڈسیلف امتیاز عالم سے درخواست کریں گے: امتیاز عالم نے پوچھا کس بارے میں؟ عطاء اللہ تارڑ نے کہا پی ٹی وی کے بارے میں متعدد لوگوں سے رابطہ اور مشاورت کی ہے۔امتیاز عالم نے سراہتے ہوئے اس کی تعریف کی امتیاز عالم نے کہا کہ اگر آپتبدیلی کے خواہشمند ہیں تو میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہوں۔عطا اللہ تارڑ نے ان کا شکریہ ادا کیا شکر گزار 🙏🏼امتیاز عالم: میری خوشی ہوگی
عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ تمام پروڈیوسرز سے سی وی مانگے ہیں۔عطاء اللہ تارڑنے واضح کیا کہُ جو جعلی اسناد پر کام کررہے ہیں انُ کا بوریا بستر باندھ دیا جائے گا عطا اللہ تارڑ میں جانتا ہوں کہ ان ٹویٹس اور مافیا کے پیچھے کون ہے۔ وقتی طور پر خاموش ہیں اگر یہ نہ رکے تو ایکشن لیں گے۔
سینیر صحافی شہزاد فاروقی یہ سچ نہیں ہے، کہ فواد چودھری کے پی ایس ایل رائٹس اے سپورٹس دینے کو کسی نے آواز نہیں اٹھائی میں نے رپورٹ کیا۔ ایک صارف کا موقف تھا کہُ مافیا صرف پی ٹی وی میں ہی نہیں پی آئی ڈی اور دیگر حساس مقاماتپر بھی ہیں بدقسمتی سے یہ مافیا ان لابیوں سے بھی جڑے ہوئے ہیں جو براہ راست غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے جڑےہوئے ہیں اس لیے یہ مافیا اپنے دفتر کو اپنے بیس کیمپ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں عطا اللہ تارڑ نے اسے نوٹ کیا۔صارف کا کہنا تھا کہُ اچھے پروڈیوسر نوکری کی عدم حفاظت کی وجہ سے کبھی بھی پی ٹی وی کے لیے اپلائی نہیں کرتے۔ پہلی چیزنئی انتظامیہ پچھلے لوگوں کے ذریعہ ملازمت پر برطرف کرنا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ پرائیویٹ چینلز کو پی ٹی وی سے بہترتنخواہ دینا ہے۔ آخری بات یہ کہ پی ٹی وی موجودہ حکومتوں کے ایجنڈے پر چلایا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی تقاریربھی نشر نہیں کی جاتیں۔
سینئر صحافی شہزاد فاروقی کا موقف تھا کہُ ماضی قریب میں جن لوگوں کو کرنٹ افیئرز میں ذمہ دار داریاں دی ان کی سیاسی جگہوںاور حقائق کی تفصیلات نکلوا لی جائیں
شہزاد فاروقی اسلام آباد نے کہا کہ جن یونیورسٹی زلزلے میں واقع اور مقام کی تصدیق کی، یہاں تو مرنے والے حال روم میںمرگئے انہوں نے کہا کہ اعلیٰ مقام کے بل پر لمبی چوڑی بھرتیاں ہو جائیں بھی کئی لوگ ہیں جو حال میں ہیں۔ بنائیں
ایک صارف کا کہنا تھا کہُ حقیقی تبدیلی اور پی ٹی وی میں انقلاب کے لیے آزادی اظہار کو ترجیح دینا ہوگی۔ اگرچہ یہاں کے سینئرلوگوں نے رائے اور حکمت عملی پیش کی ہے، لیکن حقیقی تبدیلی ایسے ماحول کے بغیر ناممکن ہے جہاں مختلف آوازوں کا آزادانہاظہار کیا جا سکے۔ پی ٹی وی کو ایک سخت، ٹاپ ڈاون ماڈل سے ایسے ماڈل کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے جو شفافیتاور شمولیت کو اپنائے، جس سے صحافیوں، پروڈیوسرز، اور مواد کے تخلیق کاروں کو سنسر شپ کے خوف کے بغیر خیالات کااشتراک کرنے کی اجازت دی جائے۔ یہ ثقافتی تبدیلی جدت اور نئے تناظر کو فروغ دے گی، پی ٹی وی کو جدید سامعین کےمطابق ڈھالنے اور ایک قابل اعتماد اور متعلقہ میڈیا پلیٹ فارم کے طور پر اپنی ساکھ دوبارہ حاصل کرنے کے قابل بنائے گی۔