ایجنڈہ ہتک عزت ایکٹ2024 ہتک عزت ایکٹ2024 کو ملکی سطح پر لاگو کرنے کی تجویز کیا ہم کسی صوبہ کے بنائے قانون پر یہاں بات کر سکتے ہیں کس اتھارٹی کے تحت سنیٹر عرفان صدیقی کل کے بی میں کوئی قانون بنا تو کیا وہ بھی ڈسکس ہو گا سنیٹر عرفان صدیقی صوبائی اسمبلی اگر کوئی ایسا قانون منظور کررہی ہے تو اس پر ڈسکس کرنا چاہئے۔ حامد میر ایک اسمبلی اگر مرکزی قانون کو بدلے تو اس پر بات کرنی چاہئے حامد میر اٹھارویں ترمیم سمجھیں ہاؤس آف فیڈریشن نے جو اتھارٹی دی ہے وہ ڈسکس نہ کریں سینیٹر طلال چوہدری ہم۔صوبائی قانون تب ڈسکس کر سکتے ہیں جب اس کی وفاق سے تکرار ہو سنیٹرصرمد علی ہتک عزت کو جرنلسٹ سپیسفک کریں گے تو دنیا میں آپ اتھارٹینین۔مائنڈ سیٹ کو رائج کررہے ہیں صحافی رہنما ناصر زیدی ہتک عزت مجموعی طور پر معاشرے میں پایا جاتا ہے اسے صحافیوں تک محدود کرنا مناسب نہیں صحافی رہنما ناصر زیدی مزاکرہ اور جمہوری روایات قائم کریں صحافی رہنما ناصر زیدی ہم ۔ہائبریڈ رجیم باکستان۔میں پنپ رہا ہے آپ جمہوریت کےچیمپیں ہیں اقدار بھی اپنائیں صحافی رہنما ناصر زیدی آپ ٹیکنالوجی کو کہاں کہاں روکیں گے ماضی میں اخبارات پر پابندیاں متبادل ذرائع لایا صحافی رہنما ناصر زیدی ہمارے ایڈوٹریل 175 آرٹیکلز نے اگر منفی اثرات ڈالے تو بھی پابندیوں پر نہ جائیں۔ صحافی رہنما ناصر زیدی آنے والی صدی آزادی کی صدی ہے صحافی رہنما ناصر زیدی جو کچھ زیدی صاحب نے کہا اصولی طور پر ان۔کے ساتھ ہیں ۔ سنیٹر عرفان صدیقی صوبائی معاملات یہاں ڈسکس کرنا مناسب نہیں ۔ سنیٹر عرفان صدیقی ہتک عزت قانون بننا چاہئے میڈیا کے بات چیت کر کہ قوانین بنائے جائیں طلال چوہدری میڈیا۔اتھارٹی کی طرز پر پنجاب حکمت نے ہتک عزت کا بل بنایا سینئر صحافی حامد۔میر آئنی آفس کی آر میں ہتک عزت قانون میں ڈریکونین ایکٹ بنایا کیا سینئر صحافی حامد۔میر ہمیں یہی خوف ہے کہ سینٹ اور وفاق کی قانون سازی کے حق پر فڈغن لگے گی سنیٹر پرویز رشید ہتک عزت ہی کو ڈسکس کریں ایک اور ایجنڈہ رکھا جائے سنیٹر پرویز رشید کیا پنجاب کی گورنمنٹ پبکستانی آئین کے بڑی ہے جو مطلق عنانیت کے قانون بنائے سینئر صحافی عبدالماک اس قانون کو آپ سینٹ قومی اسمبلی میں ڈسکس نہ کیا جائے میں پارٹی نہیں بننا چاہتا سنیٹر پرویز رشید وفاق میں بھی ہتک عزت کا بل لایا جا رہا ہے نیئر علی پی ایف یو جے کنسرڈ پارٹی کی سفارشات ضروری ہیں نیئر علی پی ایف یو جے میں آج کھلی مثال ڈینا چاہتا ہوں ۔ ڈارک ویب سب کے سامنے ہے وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ پنجاب کی ڈومین پر بات کئے بغیر صرف ہتک عزت پر بات کریں نیئر علی پی ایف یو جے ہم۔ہتک عزت قانون 2002 آرڈیننس آئی ٹی سی پر لاگو ہے اس پر بار اگلے اجلاس پر بات کریں گے سنیٹر علی ظفر
سینیٹ کی اطلاعات کمیٹی کا اجلاس سنیٹر علی ظفر
کی صدارت میں منعقد ہوا۔وزیر اطلاعات عطاتاڑر سنیٹرز سلیم مانڈوی والا۔ طلال چوہدری۔ پرویز رشید ۔ و دیگر شریک بھی شریک ہوئے اجلاس میں صحافی نمائیندے ناصر زیدی۔ حامد میر۔ عبدلمالک و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں جرنلسٹ. پروٹیکشن بل اور ہتک عزت ایکٹ پنجاب 2024 پر بات ہوئی۔اجلاس میں وایئلنس کمیشن چیئرمین و دیگر نکات پر مشاورت کی گئی۔ بل میں پہلی بارصحافی کے سورس کی پروٹیکشن کی سفارش کی گئی صحافی کے تضیک کا جرمانہ کم۔از کم تیس لاکھ کی تجویز کی گئی ۔ اجلاس میں ہتک عزت ایکٹ2024 کو بحث کے ذریعےاٹھارویں ترمیم کی روشنی میں پنجاب حکومت کے کام۔میں مداخلت قرار دیتے ہوئے آئیدہ اجلاس میں ہتک عزت قانون کو پاکستان میں موجود وفاقی قوانین کی روشنی میں شامل کرتے ہوئے ہتک عزت ایکٹ 2024 پر بحث ختم کردی گئی ۔
سینیٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی اجلاس میں شرکت
اجلاس میں اطلاعات تک رسائی کا حق (ترمیمی) بل 2023، صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کا تحفظ (ترمیمی) بل 2022ءپر غور
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی قائمہ کمیٹی کو اطلاعات تک رسائی کے حق (ترمیمی) بل 2023ءاور صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کا تحفظ (ترمیمی) بل 2022ءپر بریفنگ
منیجرز اور سپروائزر نوعیت کی ملازمتیں نان جرنلسٹس کیٹگری میں شمار ہوتی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
یہ کیٹیگری بالکل الگ ہے، ان دونوں چیزوں کو ملا کر قانون کے اندر پڑھا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن وزارت انسانی حقوق کے تحت کام کر رہا تھا، وفاقی وزیر اطلاعات
ہم جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن لینے کو تیار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
جرنلسٹس پروٹیکشن کے لئے فنڈز موجود ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
گزشتہ حکومت کے دوران جب پارلیمنٹ تحلیل ہوئی تو یہ بل بھی زیر التواءتھا، وزیر اطلاعات
وزارت انسانی حقوق کو خط لکھا ہے کہ اسے فی الفور بل کی شکل دی جائے، وزیر اطلاعات
کمیشن کے چیئرپرسن کی تقرری کے لئے جو بھی طریقہ کار ہے اس پر عمل کرنے کے لئے تیار ہیں، وزیر اطلاعات
یہ دو وزارتوں کے درمیان معاملہ ہے، اس پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی، وزیر اطلاعات
قائمہ کمیٹی سے گذارش ہے کہ اس بل کے حوالے سے ٹائم لائن کا تعین کرے، وزیر اطلاعات
قائمہ کمیٹی نے وفاقی وزیر اطلاعات کی اس تجویز کی تائید کی
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب ہتک عزت قانون 2024ءبھی زیر بحث آیا
جن کے پاس وسائل ہیں وہ بیرون ملک جا کر ہتک عزت قانون کا دعویٰ کرلیتے ہیں اور اس پر فیصلہ بھی ہو جاتا ہے، وزیر اطلاعات
ماضی میں یہاں چینی کمپنیوں پر کک بیکس پر الزامات لگائے گئے، وزیر اطلاعات
اس حوالے سے ایک مقدمہ چھ سال سے چل رہا ہے جو ابھی تک ابتدائی مرحلے سے آگے نہیں بڑھ سکا، یہ حقائق اپنی جگہ موجود ہیں، وزیر اطلاعات
پنجاب حکومت نے ایک قانون پاس کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کا اطلاق پنجاب میں ہوگا، وفاقی وزیر اطلاعات
اس بل کو یہاں زیر بحث نہیں لایا جا سکتا، اس طرح ہر فورم ایک دوسرے کے کام میں مداخلت کر سکتا ہے، وزیر اطلاعات
ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے حوالے سے بل آیا، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لئے اسے موخر کر دیا گیا، وزیر اطلاعات
اس حوالے سے کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی، وزیر اطلاعات
”ایکس“ پلیٹ فارم پر ہر قسم کا مواد موجود ہے، وزیر اطلاعات
ڈیجیٹل ڈومین کے اندر کرائم ہو رہے ہیں، وزیر اطلاعات
ڈیجیٹل ڈومین کے اندر لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، اگر کسی پوسٹ کی وجہ سے کسی کا قتل ہو جائے تو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وزیر اطلاعات
پنجاب کا حق ہے کہ وہ اپنا قانون منظور کرے، آئین و قانون کے تحت ہم پنجاب کے قانون کو یہاں زیر بحث نہیں لایا جا سکتا، وفاقی وزیر اطلاعات
آپ وفاق کے حوالے سے ہم سے بات کریں، اس پر بات کرنے کو تیار ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات