لاہور میں ہونے والی 360 ملی میٹر بارش نے گلی محلوں اور شاہراہوں پر ہی نہیں بلکہ اسپتالوں میں بھی جل تھل ایک کردیا۔۔ سرکاری اسپتالوں کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں کھڑا پانی تالاب کا منظر پیش کرتا رہا جسے نکالنے کیلئے انتظامیہ دن بھر حرکت میں رہی۔۔۔ آسمان پر چھائے سیاہ بادلوں نے ایسی بارش برسائی
کہ لاہور کا کونہ کونہ سیراب ہو گیا۔۔ لاہور کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں پانی جمع ہو گیا۔۔ میو اور سروسز کے ایمرجنسی بیڈ پر بیٹھے مریض خود کو تالاب میں ہی محسوس کرتے رہ جنرل اسپتال کا بیشتر حصہ پانی میں ڈوب گیا۔۔ ایمرجنسی، او پی ڈی، نیورو سرجری سمیت دیگر ڈیپارٹمنٹس جلد کلئیر کرنے کیلئے انتظامیہ نے واسا حکام کے ساتھ مل کر کام کیا۔۔
اسپتال کے پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر کہتے ہیں کہ آئندہ ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے پلان بنا لیا ہے۔ گنگارام اور جناح اسپتال میں بھی پانی نے مریضوں کو مشکل میں ڈالے رکھا۔۔ شہر بھر میں 360 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ محکمہ موسمیات نے چھ اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔۔ ۔
لاہور میں بارش کے باعث چھت گرنے ڈوبنےاور کرنٹ لگنے سے ایک کمسن بچی سمیت تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔۔۔۔۔۔
گجومتہ کے علاقے میں بارش کے باعث ایک گھر کی ٹی آر گارڈر کی چھت گر گئی جس سے ایک ہی گھر کے چھ افراد ملبے تلے دب گئے ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کی ٹیم موقع پر پہمچ کر ملبے تلے افراد کو نکالا جن میں ایک بچی ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔۔اسی طرح نشاط کالونی میں میں بارش کے دوران موٹرسائیکل سوار تیس سالہ شخص بجلی کے پول میں کرنٹ آنے ہلاک ہوگیا۔۔۔ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت نہیں ہوسکی۔۔۔۔
۔چونگی امرسدھو میں بارش کے پانی میں نہاتے ہوئے
ڈوب کر ہلاک ہوگیا چودہ سالہ عبداللہ کی لاش کو ریسکیو ڈبل ون ڈبل تو نے ہسپتال منتقل کردیا گیا