سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق موثر اقدامات پر خیبرپختونخوا حکومت کی تعریف کردی،،، وفاقی حکومت نے پندرہ اگست تک پالیسی مکمل کر کے عدالت میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرادی. بلوچستان حکومت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر 19 ڈیمز بنائے جارہے ہیں. عدالت نے وزیر اعظم کی کوارڈینٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ سے بھی اقدامات پر تفصیلی رپورٹ طلب ملک بھر میں موثر موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیوں کے نفاذ سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی. سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے خیبرپختونخوا کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تعریف کی جبکہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے وفاقی حکومت کی موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پالیسی پندرہ اگست تک مکمل کر کے عدالت میں جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی. وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عدالت کے سامنے پیش ہوئے تو جسٹس منصور علی شاہ نے کہا اب تک اٹھائے گئے اقدامات سے عدالت مطمئن نہیں اسلئے اگلی سماعت تک آپ بھی تفصیلات جمع کرائیں. چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی 2024 عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے اقدامات سے عدالت کو آگاہ کیا. چیف سیکرٹری نے بتایا 195 منصوبوں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں اور بیشتر منصوبے مکمل!بھی ہوچکے ہیں. عدالت نے کے پی حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر شاباشی دی. بلوچستان نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی 2024 عدالت کے سامنے پیش کی. جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا جون 2024 کو پالیسی بنائی گئی جس کے تحت اب تک کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں؟ چیف سیکرٹری بلوچستان نے عدالت کو بتایا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے 34.6 بلین فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ سرکاری سکولوں اور ٹیوب ویلز پر سولر سسٹم نصب کیا گیا ہے. جسٹس منصور علی شاہ نے کہا بلوچستان میں موسمیاتی تبدیلی پالیسی کے تحت پانی کے حوالے سے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں؟ چیف سیکرٹری نے کہا پانی کے حوالے سے بلوچستان میں اس وقت 8 سے دس منصوبوں پر کام جاری ہے. ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے بلوچستان میں 141 بلین روپے سے 19 ڈیم بنائے جارہے ہیں. اس سے قبل سندھ اور پنجاب نے گزشتہ روز موسمیاتی تبدیلی پالیسی اور اقدامات سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا تھا. سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی.