پیرس
سفارتخانہ پاکستان پیرس میں پاکستان سے اولمپک گیمز میں حصہ لینے کے لئے آئے ہوئے کھلاڑیوں کے اعزاز میں عشائیہ، وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے ، تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے بھرپور شرکت کی۔
سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں کھلاڑیوں اور مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ ہمارے نوجوان کھلاڑی ایک تاریخی ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں ،یہ پوری قوم کے لئے نہایت مسرت اور فخر کی بات ہے کہ ہمارے نوجوان کھلاڑی جن میں تین خواتین ہیں پیرس کے تاریخی اولمپک ایونٹ میں پاکستان کا جھنڈا بلند کریں گے ، ہمیں بہت خوشی ہے اور ہم ان کو سفارتخانہ میں خوش آمدید کہتے ہیں ، ہمارے کھلاڑی جو اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں ، وہ ہارجیت سے بالاتر ہوکر اپنی پرفارمنس سے اپنے جذبوں کا اظہار کریں گے۔
پاکستان اولمپک فیڈریشن کے صدر نے
مہمان خصوصی وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سب سے پہلے تو میں سفیر عاصم افتخار احمد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ جنہوں نے اس ایونٹ کے حوالے سے زبردست انتظامات کئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کی پالیسی ہے کہ ملک میں کھیلوں کو فروغ دیا جائے، اور اس کے لئے میری ذمہ داری لگائی گئی ہے ، میں نے کھیلوں کی فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز سے میٹنگز کی ہیں اور تمام معاملات کا جائزہ لیا تو ایک تو فنڈز کی کمی ہے اور دوسرا
فیڈریشنز اور اسپورٹس بورڈز میں مافیا بیٹھے ہوئے ہیں ،
جو سالہا سال سے بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں ، لیکن کارکردگی صفر ہے ، پچیس کروڑ کی آبادی میں سے صرف سات کھلاڑی اولمپک کے لئے کوالیفائی کررہے ہیں ،
پاکستانی نوجوانوں اور کھلاڑیوں نے کم وسائل کے ساتھ ہمیشہ اپنے بل بوتے پر مختلف کھیلوں میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے، ہم اپنے ان نوجوانوں پر فخر کرتے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ اپنے نوجوانوں کو متحرک کیا جائے تاکہ کھیلوں کے میدان آباد ہوں ، کھیلوں کی ترویج قوم کی صحت سے منسلک ہے ، اپنی یوتھ کو ہم نے متحرک کرنا ہے اور کھیلوں کے لئے وسائل میں بھی اضافہ کریں گے ، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اس پر تیزی سے عمل ہورہا ہے ،
پاکستان کے قیام سے آج تک جس بھی پاکستانی نے کسی بھی کھیل میں کوئی میڈل لیا ہے ، ان سب لوگوں کو میں اکٹھا کرکے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کریں گے تاکہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہو ،
اسپورٹس فیڈریشنز کا سٹریکچر بہتر کرنے کی ضرورت ہے
جو ذمہ داران کارکردگی نہیں دکھائیں گے ،ان کو گھر بھیج دیا جائے گا ،
عشائیہ تقریب میں شریک مہمانوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور ان کی کامیابی کے لئے ان کا حوصلہ بڑھایا۔