فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے معاملے پر نظرثانی درخواستوں پر سماعت،عدالت نے کہا فریقین نے بتایا کہ ملزمان سے فیملی کی ملاقات نہیں ہو رہی، اٹارنی جنرل ان شکایات کا ازالہ کریں
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ نے کی، حفیظ اللہ نیازی پیش ہوئے اور کہا حسان نیازی کی درخواست ضمانت دائر کی ہے، درخواست ضمانت کو رجسٹرار آفس نمبر بھی الاٹ نہیں کر رہا، جسٹس امین الدین خان نے کہا آپ کی درخواست لی تو نہ جانے اور کتنی درخواستیں آجائیں اصل کیس رہ جائےگا،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا فیصلے میں تاخیر ہماری وجہ سے نہیں ہو رہی، مرکزی کیس چلنے دیں تو فیصلہ جلد ہوسکتا ہے،عدالت نے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کےوکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو بینچ پر اب اعتراض تو نہیں؟وکیل نے جواب دیا ہم اس بینچ سے خوش ہیں، استدعا ہے کیس چلا کر فیصلہ کیا جائے،
جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ صوبائی حکومتوں اور شہداء فورم کی اپیلیں کیسے قابل سماعت ہیں؟ صرف متاثرہ فریق ہی اپیل دائر کرسکتا ہے، کیا وفاقی حکومت کی منظوری سے اپیل دائر ہوئی تھی؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کابینہ کی منظوری میری نظر میں ضروری نہیں ہے، اس نکتے پر عدالت کی معاونت رولز آف بزنس کا جائزہ لے کرکروں گا،حامد خان نے کہا میں نےلاہورہائیکورٹ بار کی جانب سےفریق بننے کی درخواست دی ہے، عدالت نے حامد خان کی فریق بننے کی درخواست پانچ دو کے تناسب سے منظورکرلی،فیصل صدیقی نے کہا میں نے اس کیس کو براہ راست نشر کرنے کی متفرق درخواست دائر کی ہے،جسٹس امین الدین خان نے کہا براہ راست نشر کرنے کی سہولت صرف کورٹ روم ون میں ہے، فیصل صدیقی نے سماعت براہ راست نشر کرنے کی درخواست واپس لے لی،
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا اس اپیل میں عجیب بدقسمتی ہے کہ ہر بار دو گھنٹے اس بحث میں لگ جاتے ہیں، اپیل کا دائرہ محدود ہوا تو کل آپ وکلاء ہی شور کریں گے، ریٹائر ججز کے خلاف کارروائی کے کیس میں بھی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ ہوا تھا، اس وقت کسی کو دائرہ کار کا خیال نہیں آیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کل رات کیس کا ریکارڈ دیکھ رہا تھا، ریکارڈ کے مطابق جناح ہائوس لاہورکو بھی آگ لگائی گئی تھی، یہ بعد میں دیکھیں گے کہ قائداعظم جناح ہائوس میں کتنےدن رہے،زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی کو آگ لگائی گئی تھی، زیارت واقعہ پر شہداء فائونڈیشن کہاں تھی؟ کتنی درخواستیں دائر کیں؟کیس کی سماعت گیارہ جولائی تک ملتوی کردی گئی۔