اگنی ویر اسکیم کے تحت مودی سرکار کا نیا اسکینڈل منظر عام پر

مودی سرکار کی اقتدار کی ہوس نے بھارتی فوج کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا. جون 2022 میں متعارف کرائی گئی اگنی ویر اسکیم مودی سرکار کے اپنے ہی گلے پڑ گئ

اس اسکیم کے تحت بھارتی نوجوان تو پہلے سے مایوسی کا شکار تھے اب بھارتی فوجی بھی مودی کی بھونڈی سیاست کا شکار ہو رہے ہیں

اگنی ویر اسکیم کی تحت فوج میں بھرتی ہونے والے اجے کمار کی گذشہ روز قبل موت نے مودی کی اسکیم پر کئی سوالات کھڑے کر دیے

اگنی ویر اجے کمار کے والد نے بتایا کہ انہیں بیٹے کی موت پر فوج سے معاوضے کے طور پر 98 لاکھ روپوں کا وعدہ کیا گیا

کیا ان پیسوں سے ہمارا بیٹا واپس آسکتا ہے، والد اجے کمار

اسی بیان سی چند روز قبل راہول گاندھی نے اجے کمار کے والد سے ملاقات کی تھی

تب انکے والد نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں مودی سرکار سے کوئی مالی مدد نہیں ملی

ثبوت کے طور پر ویڈیو میں اجے کمار کے والد چرنجیت سنگھ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ
“راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمیں ایک کروڑ روپے ملے ہیں. وہ جھوٹ بول رہے ہیں ہمیں ابھی تک کوئی رقم نہیں ملی”

راہول گاندھی پارلیمنٹ میں ہمارے لیے آواز اٹھا رہے ہیں اور اگنی پت اسکیم کو روکنا چاہیے، والد اجے کمار

دو دن بعد اجے کمار کے والد کا یہ بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ انکو ڈرا دھمکا کر ذبردستی تبدیل شدہ بیان دینے پر مجبور کیا گیا ہے، بھارتی میڈیا

اجے کمار کے والد نے بھارتی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ
“ہم اپنے بیٹے کے لیے شہید کا درجہ چاہتے ہیں اس نے قوم کے لیے اپنی جان دے دی”

اب تک اسے نہ تو شہید کا درجہ دیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی ایسی سہولتیں جو کسی شہید کے خاندان کو ملتی ہیں، والد اجے کمار

والد نے مزید کہا کہ
“ہمیں پنشن یا کوئی طبی مراعات نہیں ملیں گی جو ایک فوجی افسر وصول کرتا ہے”

اس امر میں کوئی شک نہیں کہ مودی سرکار اپنے سیاسی مفادات کے لیے ملک کے جوانوں کا سودا کرنے سے بھی گریز نہیں کرتی