وفاقی محتسب نے پیمرا میں خاتون کو ہراساں کرنے کے مقدمے میں پیمرا کے ایک افسر فخرالدین مغل کو پانچ لاکھ روپیہ جرمانے کی سزا سنائ اور اسے شریک جرم قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں فخرالدین مغل کو ون سٹپ ڈاؤن گریڈ یعنی اس کو گریڈ اٹھارہ میں ڈیموٹ کرنے کی سزا دی گئ ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اس مقدمے کے مرکزی ملزم
حاجی آدم کو پرسنل ہیرنگ دینے کے بعد اس کی سزا کو نہ صرف برقرار رکھا بلکہ جرمانہ کی رقم بیس لاکھ سے بڑھا کر پچیس لاکھ کر دی تھی۔ –
فخرالدین مغل نے صدر پاکستان کے آفس میں یہ موقف اختیار کیا کہ وہ چونکہ پاکستان میں تھا ہی نہیں اور اسے سنا نہیں گیا، اس لئے اس کا کیس وفاقی محتسب کو ریمانڈ بیک کیا جائے جس پر اس وقت کے صدر مملکت نے فخر الدین مغل کا مقدمہ وفاقی محتسب کو بھیج دیا تھا۔ –
یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ پہلی دفعہ جب وفاقی محتسب کی عدالت نے فخرالدین مغل کو ون سٹپ ڈی موٹ کرنے اور پانچ لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تو چیئرمین پمرا نے مبینہ طور پر اس فیصلے کا مذاق اڑاتے ہوئے فخرالدین مغل سے پچھلی ڈیٹس میں استعفے لے لیا benefits دیئے جس کا وہ بالکل بھی حقدار نہ تھا – آج کے فیصلہ میں صاف لکھا گیا ہے کہ چونکہ مجرم فخرالدین مغل پاکستان سے بھاگ چکا ہے اس لئے سزا کے پہلے والے حصہ پہ تو اب عمل ممکن نہیں البتہ اسے پانچ لاکھ روپیہ جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔-