مودی حکومت انتخابات جیتنے کے لئے ہر حد پار کرنے کو تیار،الجزیرہ نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ شائع کرکے مودی حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا
اب بھارتی میڈیا مکمل طور پر مودی اور بی جے پی کے زیر اثر آ چکا ہے،جس کی توجہ ملک کے اہم معاملات کی بجائے فرقہ وارانہ مسائل، پاکستان میں مداخلت، اپوزیشن سے ٹکراؤ اور دوسرے غیر ضروری معاملات پر مرکوز ہے
دوہزار تیئس کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی رینکنگ ایک سو اسی ممالک سے میں سے ایک سواکسٹھ نمبرز تک گر گئی
بریدنگ اسپیس
دو ہزار دو میں مودی سرکار کی انتہا پسندی کو باعث گجرات میں مسلم کش فسادات ہوئے، بی بی سی کے مطابق مودی کے پہلی دفعہ اقتدار میں آنے سے لے کر اب تک بھارت میں صحافت کا شعبہ بالکل بدل چکا ہے
بریدنگ اسپیس
رواں سال فرانسیسی صحا فی وینیسا ڈوگناک نے بھارتی حکومت کی جانب سے ملک بدری کی دھمکیوں سے تنگ آکر بھارت چھوڑ دیا
مودی سرکار تنقید اور سخت سوالات سے بچنے کے لئے سوشل میڈیا ہینڈلرز اور یوٹیوبرز کو بھی اپنی انتخابی مہم میں استعمال کرنے لگی، بی جے پی کے وزیر زیاد سبسکرائبرز والے یوٹیوبرزکو انٹرنیوز دینے لگے