بجلی چوری ، سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف پنجاب حکومت کا صوبے بھر میں گرینڈ آپریشن کا فیصلہ
وزیراعلی پنجاب نے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے وزیراعظم کے گزشتہ روز کے اجلاس کی روشنی میں پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دیا
وزیراعلی پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی چوری کے خاتمے کے لئے اہداف کا تعین،ایک ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر
صنعتوں، کارخانوں، دکانوں، گھروں ، شاپنگ مالز سمیت ہر کنکشن چیک ہوگا، ناکامی پر متعلقہ حکام ذمہ دار ہوں گے، اجلاس میں فیصلہ
بجلی چوری ،سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیرٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، وزیراعلی پنجاب کی ہدایت
بجلی چور، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی میں جو جو ملوث ہو، کوئی رعایت نہ کی جائے، وزیراعلی پنجاب کی ہدایت
بجلی چوری کے خاتمے، سخت سزاﺅں اور بھاری جرمانوں کے لئے قانون سازی کا بھی فیصلہ
بجلی چوری پہلے ہی قابل دست اندازی جرم ہے، گرفتاریاں اور فوری سزائیں دی جائیں ، اجلاس میں فیصلہ
بجلی چوری میں ملوث سرکاری حکام کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، اجلاس میں فیصلہ
سسٹم کے اندر موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے قانونی گرفت میں لایاجائے، اجلاس میں فیصلہ
انرجی منسٹری ، صوبے کی بجلی کی تقسیم کار تمام کمپنیوں (ڈسکوز) کی بھی مانیٹرنگ ہوگی
اجلاس میں ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ ، ماہرین اور حکومتی نمائندے شامل ہوں گے
ٹاسک فورس وزارت توانائی، ڈسکوزکی کارکردگی اور بجلی چوری کے خلاف آپریشن کی نگرانی کرے گی
پنجاب میں بجلی چوری پہ کوئی رعایت نہیں، زیرو ٹالرنس ہوگی، اجلاس میں فیصلہ
بجلی چوری میں ضائع ہونے والے اربوں روپے عوام کی صحت، تعلیم، ترقی پر خرچ کریں گے، مریم نوازشریف
صوبہ پنجاب میں 100 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے، اجلاس کو بریفنگ
سینیٹر پرویز رشید، پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب ، چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری انرجی سمیت اعلی حکام کی اجلاس میں شرکت