اسلام آباد: سپریم کورٹ میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈی ایچ اے والے سیدھا سادا دھندا کر رہے ہیں، پیسہ کمانا ہے تو کمائیں شہیدوں کو بیچ میں مت لائیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین کی منتقلی کے کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں ڈی ایچ اے کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیے۔ ڈی ایچ اے کے وکیل نے کہا کہ ڈی ایچ اے شہدا کے ورثا اورجنگ میں زخمیوں کو پلاٹس دیتا ہے، اس پر جسٹس عرفان سعادت نے سوال کیا کہ کیا ڈی ایچ اے صرف شہدا کے لیے کام کرتا ہے؟ڈی ایچ اے کے وکیل نے جواب دیا کہ اس منصوبے میں کمرشل پلاٹس بھی ہوتے ہیں۔ڈی ایچ اے کے وکیل کے جواب پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ڈی ایچ اے والے سیدھا سادا دھندا کررہے ہیں، پیسہ کمانا ہے تو کمائیں شہیدوں کو بیچ میں مت لائیں۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ یہ گیم ہم نے بہت بار دیکھا ہے، اس معاملے میں تین مرکزی کردار ہیں، پرویز مشرف، پرویز الٰہی اور نجی ہاوسنگ سوسائٹی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ ہیں پاکستان کے اصل مالک؟ وزیراعلیٰ کون ہوتا ہے زمین الاٹ کرنے والا؟کیا وزیراعلیٰ کا اختیار ہے؟ ایسٹ انڈیا کمپنی نے ایسا نہیں کیا جیسا وزیراعلیٰ کررہے ہیں، یہ لوگ بہت طاقتور ہیں،انہوں نے سب خریدا ہوا ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز نے یہ مقدمہ لائیو چلانے کی ہدایت بھی کردی ہے۔