لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی ریپ ایکٹ پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل ، سیکرٹری پراسیکیویشن ، ڈی جی پراسیکیویشن کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا عدالت نے قرار دیاکہ زیادتی کے مقدمات میں ملوث نابالغ بچوں کے ٹرائل کی سماعت سے متعلق رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ اس وقت قتل سے زیادہ ذیادتی کے مقدمات ہیں،انٹی ریپ ایکٹ پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان بری ہورہے ہیں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نےملزم واجد علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی دوران سماعت پراسیکیوٹرجنرل فرہاد علی شاہ ، ایڈوکیٹ جنرل خالد اسحاق، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن پنجاب اظہر اکرم، سی پی او فیصل آباد کامران عادل سمیت دیگر افسران ہیش ہوئے۔ پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہاکہ سیکشن سات کے تحت پراسیکیوٹر نامزد کئے ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا کہ کیا سیکشن سات کے تحت کیا اس کا علیجدہ پراسیکیوٹر جنرل نہیں ہوگا ، پراسکیوٹر جنرل نے کہاکہ نئے پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی تک پراسیکیوٹر تعینات کئے ہیں چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کو جس لیٹر کے تحت اختیار دیا گیا ہے وہ پیش کریں ، پراسیکیوٹرجنرل نے کہاکہ یہ لیٹر پیش کروں گا ، ریپ کیسز کے لئے ایک علیجدہ سیل بنایا ، روزانہ کی بنیاد پر اس کا جائزہ لیا جارہا ہے کیس ٹو کیس جائزہ لیتے ہوئےچل رہے ہیں ، اس حوالے سے کئی میٹنگز کی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ دیکھنا ہے کہ ابھی تک کیا کمی ہے ، اس پر عمل درآمد کے لئے کیا کیا جارہا ہے، انٹی ریپ ایکٹ کب آیا پراسکیوٹر جنرل نے کہاکہ دو ہزار اکیس میں انٹی ریپ ایکٹ آیا ، چیف جسٹس نے کہاکہ آرڈنینس کب آیا ،پہلا آرڈر کب آیا ، پراسکیوٹر جنرل نے کہاکہ دوہزار سترہ کو آرڈنینس آہا ہے،چھ سال ہوئے ہیں چیف جسٹس نے کہاکہ کیا کبھی انویسٹیگیشن اور آپ نے اس پر عمل درآمد کے لیے کچھ کیا ، کتنے اجلاس کئے ؟ پراسکیوٹرجنرل نے کہاکہ ایڈوکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل نے ایم او یو سائن کیا ، اس حوالے سے کئی اجلاس کئے انٹی ریپ ایکٹ پر عمل درآمد پر عمل درآمد کے متعلق متعلقہ محکموں کے نمائندوں ٹریننگ کا اہتمام کیا چیف جسٹس نے کہاکہ چالان منظور کرتے وقت کن پیرا میٹرز کو اہمیت دیتے ہیں پراسکیوٹر جنرل نے کہاکہ پراسیکیویشن میں شہادت ،،رپورٹس میں تاخیر کا شکار نہ ہوں اگر شہادت ، رپورٹس تاخیر کا شکار ہوں تو انہیں کوور کیا جائے چیف جسٹس عالیہ نیلم ریپ کیسز کی تفتیش کے کیا پیرامیٹرز ہیں ؟کیا آپ نے پیرا میٹرز لگائے ہیں ؟ پراسیکیوٹرجنرل نے کہاکہ گائیڈ لائن جاری کی ہیں وہ ساتھ لگادیتے ہیں ، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکہ دو اور دو پانچ والی بات نہیں ، سیدھی سی بات ہے کیا سپیشل کمیٹی کی طرف سے یا سنگل یونٹ کی طرف سے رپورٹ آتی ہے پراسیکیوٹرجنرل نے کہاکہ پولیس کی جانب سے ابھی تک یونٹ نہیں بنے ، ان کی پاس کیپیسٹی نہیں ،،چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ کیا آپ نے معاملہ اٹھایا ، پراسیکیوٹرجنرل نےکہاکہ گورنمنٹ کو لکھا جی معاملہ اٹھایا ،موقع دے دیں ، تمام ڈاکومنٹس لگا دیں گے، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکہ جے آئی ٹی کو بائی پاس کرکے چالان پیش کیا جاسکتا ہے،اس میں متاثرہ اور گواہوں کے تحفظ کی بات ہے،کہیں نہیں لکھا کہ سنگل افسر کی جانب سے رپورٹ بھیجی جائے گی عدالت نے اینٹی ریپ ایکٹ پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل ، سیکرٹری پراسیکیویشن ، ڈی جی پراسیکیویشن کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا عدالت نے قرار دیاکہ زیادتی کے مقدمات میں ملوث نابالغ بچوں کے ٹرائل کی سماعت سے متعلق رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔