یونان میں تارکین وطن کی تین کشتیوں کو حادثہ پیش آیا ہے۔حادے میں 5 افراد ہلاک اور 40 لاپتا ہوگئے۔ یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق 39 تارکین وطن کو بچا لیا گیا۔ کشتیوں پر پاکستان، بنگلہ دیش، سوڈان اور شام کے باشندے سوار تھے۔ کشتی کو حادثہ یونان کے جنوبی جزیرہ کریتی میں پیش آیا۔ لاپتا تارکین وطن کی تلاش جاری ہے۔ یونانی بحریہ کے طیارے بھی لاپتا افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔ دوسرا واقعہ گزشتہ روز پیش آیا۔ مالٹا کے کارگو جہاز نے 47 تارکین وطن کو بچایا۔تیسرے واقعہ میں بحری جہاز نے یونان کے ایک اور جزیرے میں 88 افراد کو ڈوبنے سے بچایا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق تینوں کشتیاں ایک ساتھ لیبیا سے روانہ ہوئی تھیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے یورپ جانے والے پاکستانی شہریوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔وزیر داخلہ نے افسوس ناک حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی 5 روز میں وزیرداخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔محسن نقوی نے کہا انسانی اسمگلنگ ناقابل برداشت ہے۔ یہ ایک ناقابل برداشت جرم ہے۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث مافیا کئی گھر اجاڑ چکا ہے۔ اس مافیا کی سرکوبی کے لیے ایف آئی اے بلاامتیاز ملک گیر ایکشن لے۔ دوسری جانب سفارتخانہ پاکستان ایتھنز کا کہنا ہے کہ کشتی حادثے سے متعلق پاکستان حکومت یونان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ہنگامی صورت حال کے پیش نظر سفارت خانہ پاکستان میں کرائسس مینیجمنٹ سیل قائم کردیا گیا ہے۔ کشتی پر سوار افراد کے لواحقین سفارتخانہ پاکستان ایتھنزکے ایمرجنسی نمبر00306943850188 پر رابطہ کریں ۔