ضلع کرم میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں جانبحق افراد کی تعداد 88ہوگئی جبکہ111 زخمی ہ

پاراچنار
ضلع کرم میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں جانبحق افراد کی تعداد 88ہوگئی جبکہ111 زخمی ہو گئے ہیں بگن اور علی زئی سمیت مختلف علاقوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے

پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق ضلع کرم میں علی زئی اور بگن سمیت مختلف علاقوں میں قبائیل کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے فائرنگ کے تازہ واقعات میں فریقین کے مزید دو افراد جانبحق 19 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اکیس نومبر کو لوئر کرم کے علاقہ مندوری اوچت میں کانوائی میں شامل پاراچنار کے مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کا ایک اور زخمی مشتاق حسین دم توڑگیا ہے اور مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں جانبحق افراد کی تعداد پچاس ہوگئی اسی طرح ضلع کرم میں میں چار روز کے دوران فائرنگ کے واقعات میں مجموعی طور پر 88 افراد جانبحق 111 زخمی ہوگئے
پشاور مین شاہراہ ہرقسم امدورفت کےلئے بند ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی معطل ہے
ضلع کرم میں جھڑپوں اور ایندھن نہ ہونے کے باعث تمام تر تعلیمی ادارے بند ہوگئے ہیں جبکہ کوہاٹ تعلیمی بورڈ کی جانب سے علاقے میں ایف اے اورایف ایس سی اینول ٹو کے امتحانات بھی ملتوی کردئیے گئے ہیں
ترجمان حیبر پختونخوا بریسٹر محمد علی سیف صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ،چیف سیکرٹری ندیم اسلم ، آئی جی پی اختر حیات گنڈاپور ،کمشنر کوہاٹ و دیگر افرادپر مشتمل صوبائی حکومت کے وفد نے علاقے میں پہنچ پہنچ کر فریقین سے بات چیت جس میں فریقین کے عمائئدین نے وفد سے مین شاہراہ امدورفت کے لئے کھولنے اور محفوظ ببانے کا مطالبہ کیا