مبین عارف جٹ کو بیرون ملک سے واپسی پر گرفتار نا کرنے اور حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت کے سامنے پیش ہونے کا موقع فراہم کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی مبین عارف جٹ کو بیرون ملک سے واپسی پر گرفتار نا کرنے اور حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت کے سامنے پیش ہونے کا موقع فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا مبین عارف کو ۱۱ نومبر تک ہائیکورٹ میں سرنڈر کرنے کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مبین عارف جٹ کی گوجرانوالہ میں درج ۲ مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی دو الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل آمنہ علی ایڈوکیٹ اور رضوان اختر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ پٹیشنر کیخلاف گوجرانوالہ میں ۲ مقدمات درج کیے گئے، وہ بیرون ملک ہیں ، واپس آ کر عدالت کے سامنے سرینڈر کرنا چاہتے ہیں، استدعا ہے کہ ان کی حفاظتی منظور کی جائے۔ عدالت نے کہا پٹیشنر ۱۱ نومبر کو اس عدالت میں پیش ہوں پھر متعلقہ عدالت میں پیشی کے لیے حفاظتی ضمانت دیں گے ۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ۵۰ ہزار جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی نے ۲۰ ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے درخواست گزار کی قطن واپسی پر پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا