امریکی وزیر دفاع نے مشرق وسطیٰ میں میزائل بردار آبدوز اور ابراہم لنکن طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تعینات کرنے کا حکم دے دیا

ایک طرف غزہ میں جنگ بندی کیلئے مذاکرات پرزور تو دوسری جانب صیہونی ریاست کو بچانے کی تدابیر ،امریکا کا دوہرا معیار ایک بارپھرکھل کرسامنے آگیا
امریکی وزیر دفاع نے مشرق وسطیٰ میں میزائل بردار آبدوز اور ابراہم لنکن طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تعینات کرنے کا حکم دے دیا، پینٹاگون کے مطابق تعینات کی جانے والی آبدوز ’یو ایس ایس جارجیا‘ ایٹمی آبدوز ہے۔

سوشل میڈیا پر امریکی فوج کی پوسٹ کے مطابق جوہری آبدوز یو ایس ایس جارجیا جولائی میں بحیرہ روم میں پہلے سے ہی موجود ہے، آبدوز کی تعیناتی کا اعلان کرنا ایک غیرمعمولی اقدام تھا،امریکاسات اکتوبر کے بعد سے اب تک دو طیارہ بردار بحری جہاز علاقے میں روانہ کر چکا ہے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور دیگر اتحادی اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں،دوسری جانب حماس اور حزب اللّٰہ کے سینئر رہنماؤں پر حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کررکھا ہے۔