ہمارا حدیدہ کی بندرگاہ پر حملے سے کوئی تعلق نہیں: سعودی عرب
اسرائیل کی جانب سے یمن کے شہر حدیدہ پر فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کیے جانے کے بعد سعودی عرب کا بیان سامنے آیا ہے جس میں سعودی عرب نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس کا حدیدہ کی بندرگاہ میں حوثی تنصیبات پر کیے جانے والے حملے سے کوئی تعلق نہیں۔
سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ترجمان ترکی المالکی نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ حدیدہ کی بندرگاہ پر حملے میں نہ سعودی عرب کا کوئی تعلق ہے نہ اس میں کسی قسم کی مدد فراہم کی گئی ہے۔
اسرائیل یمن کشیدگی: الحدیدہ بندرگاہ پر اسرائیلی حملے میں چھ افراد ہلاک، ’لڑائی اب کھلی جنگ ہو گی‘، حوثی ترجمان
حوثی گروہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ حوثیوں کی اسرائیل سے لڑائی اب ’کھلی جنگ‘ ہو گی جس میں کسی ضابطے کا خیال نہیں رکھا جائے گا۔
ان کی جانب سے یہ بیان بحیرہ احمر کی الحدیدہ بندرگاہ پر کیے گئے حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ان کی مزید کہنا ہے کہ اسرائیل کے لیے ’یمن کے لوگوں کے ساتھ جنگ شروع کرنا آسان نہیں ہو گا‘ اور یہ کہ ان کا گروہ ’کسی بھی قسم کی جارحیت سے نہیں ڈرتا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اسرائیلی اہداف اور تجارتی جہازوں کو نشانہ بنانے کا عمل فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے جاری رکھیں گے۔
یمن کے عسکریت پسند حوثی گروہ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے گروہ کی عسکری صلاحیتوں کی تعریف کی ہے اور حوثیوں کے المسیرہ ٹی وی پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں کہا ہے کہ ان کا گروپ اور یمن کے لوگ ’بہت خوش‘ ہیں کہ ان کا اسرائیل کے ساتھ براہِ راست تصادم ہو رہا ہے۔